ETV Bharat / city

PDD Daily wagers Job Policy: پی ڈی ڈی ورکرز کے لیے مستقل پالیسی خوش آئند

جموں و کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ دنوں اعلان کیا کہ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کارپوریشنPower Development Department Corporation Employees کے لیے کام کرنے والے 12 ہزار عارضی یومیہ مزدوروں کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے لیے محکمہ مستقلی پالیسی واضع کریے۔ ایل جی انتظامیہ نے ان ملازمین کی مستقلی پالیسی بنانے کو منظوری دی ہے،جس سے ان ہزاروں ورکرز میں امید کی کرن نظر آرہی PDD Daily wagers Job Policy ہے۔

pdd daily wagers  employees welcome JK administration permanent job policy
پی ڈی ڈی ورکرز کے لیے مستقل پالیسی خوش آئند
author img

By

Published : Mar 4, 2022, 4:28 PM IST

دہائیوں سے مستقلی کے منتظر محکمہ بجلی کے عارضی ورکرز کو مستقل کرنے کے لیے ایل جی انتظامیہ نے مستقلی پالیسی بنانے کو منظوری دی ہے،جس سے ان ہزاروں ورکرز میں امید کی کرن نظر آرہی ہے۔

انتظامیہ نے گزشتہ دنوں اعلان کیا کہ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کارپوریشنز کے لیے کام کرنے والے 12 ہزار عارضی یومیہ مزدوروں کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے لیے محکمہ مستقلی پالسی واضع کرئے۔

پی ڈی ڈی ورکرز کے لیے مستقل پالیسی خوش آئند
ان ورکرز کو محکمہ بجلی میں سنہ 2005 سے یومیہ مزدور، کیزول یا نیڈ بیسز کے طور پر تعینات کیا گیا اور تب سے مستقل ملازمت کے لیے جدو جہد کررہے ہیں۔ ان ملزمین کی ماہانہ تنخواہ محض 6750 روپئے ہے۔


سنہ 2019 کے بعد TDL اور PDL کو کارپوریشنز میں تبدیل ہونے کے بعد یہ ورکرز مایوس ہو گئے تھے،کیونک ان ملزمین کی مستقلی کے لیے حکام کے پاس کوئی روڑ میپ تیار نہیں کیا تھا۔


ان ورکرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے اُمید کھو دی تھی کہ ان کی ملازمت کبھی بھی مستقل ہو جائی گئی، لیکن حالیہ فیصلے سے ان کے چہروں پر خوشی آگئی ہے۔

محکمہ بجلی میں 12 ہزار ورکرز میں کچھ ایسی بھی ہیں جن کو محکمہ گزشتہ برسوں سے یومیہ مزدوری بھی ادا نہیں کر رہا ہے، جس کے سبب یہ پریشان حال ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ "کئی ورکرز کام کے دوران معذور بھی ہو چکے ہیں اور ان کے اہل خانہ اب بیک مانگنے پر مجبور ہے۔"

پی ڈی پی ملازمین یونین کے ترجمان ادیر احمد وانی نے کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے مستقل پالیسی مرتب کی ہے,جس سے ہزاروں پی ڈی پی ورکرز میں مستقل ہونے کی امید جاگ گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو سنجیدگی سے یہ پالیسی لاگو کرنی چاہئے،تاکہ یہ محض اعلان تک محدود نہ رہے۔

یہ بھی پڑھیں:Jammu and Kashmir Power Department: جموں و کشمیر محکمہ بجلی کے وہ افراد جو محکمہ کی عدم توجہی کا شکار ہیں



ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر سجاد احمد پرے کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے سنہ 2012 میں پالیسی مرتب کی تھی,جس میں مختلف محکموں میں خالی اسامیوں کی جگہ عارضی ورکرز کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اس فیصلے سے تمام عارضی ورکرز مستقل نہیں ہوپائے.

انہوں نے کہا کہ سنہ 2019 کے بعد یہ پالسی بھی ختم ہوگئی کیونکہ یونین ٹریٹری میں جموں و کشمیر میں تنظیم نو قانون نافذ ہوا ہے جس سے پورانے قانون منسوخ ہوئے ہیں۔

سجاد احمد پرے کا مزید کہنا ہے کہ یو ٹی انتظامیہ کو چاہئے کہ تمام ورکرز کے لیے متعلقہ محکموں میں نئی اسامیوں کا قیام کیا جانا چاہیے جس سے یہ تمام ورکرز مستقل ہو سکتے ہیں لیکن حکومت ایسا کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

دہائیوں سے مستقلی کے منتظر محکمہ بجلی کے عارضی ورکرز کو مستقل کرنے کے لیے ایل جی انتظامیہ نے مستقلی پالیسی بنانے کو منظوری دی ہے،جس سے ان ہزاروں ورکرز میں امید کی کرن نظر آرہی ہے۔

انتظامیہ نے گزشتہ دنوں اعلان کیا کہ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کارپوریشنز کے لیے کام کرنے والے 12 ہزار عارضی یومیہ مزدوروں کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے لیے محکمہ مستقلی پالسی واضع کرئے۔

پی ڈی ڈی ورکرز کے لیے مستقل پالیسی خوش آئند
ان ورکرز کو محکمہ بجلی میں سنہ 2005 سے یومیہ مزدور، کیزول یا نیڈ بیسز کے طور پر تعینات کیا گیا اور تب سے مستقل ملازمت کے لیے جدو جہد کررہے ہیں۔ ان ملزمین کی ماہانہ تنخواہ محض 6750 روپئے ہے۔


سنہ 2019 کے بعد TDL اور PDL کو کارپوریشنز میں تبدیل ہونے کے بعد یہ ورکرز مایوس ہو گئے تھے،کیونک ان ملزمین کی مستقلی کے لیے حکام کے پاس کوئی روڑ میپ تیار نہیں کیا تھا۔


ان ورکرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے اُمید کھو دی تھی کہ ان کی ملازمت کبھی بھی مستقل ہو جائی گئی، لیکن حالیہ فیصلے سے ان کے چہروں پر خوشی آگئی ہے۔

محکمہ بجلی میں 12 ہزار ورکرز میں کچھ ایسی بھی ہیں جن کو محکمہ گزشتہ برسوں سے یومیہ مزدوری بھی ادا نہیں کر رہا ہے، جس کے سبب یہ پریشان حال ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ "کئی ورکرز کام کے دوران معذور بھی ہو چکے ہیں اور ان کے اہل خانہ اب بیک مانگنے پر مجبور ہے۔"

پی ڈی پی ملازمین یونین کے ترجمان ادیر احمد وانی نے کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے مستقل پالیسی مرتب کی ہے,جس سے ہزاروں پی ڈی پی ورکرز میں مستقل ہونے کی امید جاگ گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو سنجیدگی سے یہ پالیسی لاگو کرنی چاہئے،تاکہ یہ محض اعلان تک محدود نہ رہے۔

یہ بھی پڑھیں:Jammu and Kashmir Power Department: جموں و کشمیر محکمہ بجلی کے وہ افراد جو محکمہ کی عدم توجہی کا شکار ہیں



ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر سجاد احمد پرے کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے سنہ 2012 میں پالیسی مرتب کی تھی,جس میں مختلف محکموں میں خالی اسامیوں کی جگہ عارضی ورکرز کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اس فیصلے سے تمام عارضی ورکرز مستقل نہیں ہوپائے.

انہوں نے کہا کہ سنہ 2019 کے بعد یہ پالسی بھی ختم ہوگئی کیونکہ یونین ٹریٹری میں جموں و کشمیر میں تنظیم نو قانون نافذ ہوا ہے جس سے پورانے قانون منسوخ ہوئے ہیں۔

سجاد احمد پرے کا مزید کہنا ہے کہ یو ٹی انتظامیہ کو چاہئے کہ تمام ورکرز کے لیے متعلقہ محکموں میں نئی اسامیوں کا قیام کیا جانا چاہیے جس سے یہ تمام ورکرز مستقل ہو سکتے ہیں لیکن حکومت ایسا کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.