دہائیوں سے مستقلی کے منتظر محکمہ بجلی کے عارضی ورکرز کو مستقل کرنے کے لیے ایل جی انتظامیہ نے مستقلی پالیسی بنانے کو منظوری دی ہے،جس سے ان ہزاروں ورکرز میں امید کی کرن نظر آرہی ہے۔
انتظامیہ نے گزشتہ دنوں اعلان کیا کہ پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کارپوریشنز کے لیے کام کرنے والے 12 ہزار عارضی یومیہ مزدوروں کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کے لیے محکمہ مستقلی پالسی واضع کرئے۔
سنہ 2019 کے بعد TDL اور PDL کو کارپوریشنز میں تبدیل ہونے کے بعد یہ ورکرز مایوس ہو گئے تھے،کیونک ان ملزمین کی مستقلی کے لیے حکام کے پاس کوئی روڑ میپ تیار نہیں کیا تھا۔
ان ورکرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے اُمید کھو دی تھی کہ ان کی ملازمت کبھی بھی مستقل ہو جائی گئی، لیکن حالیہ فیصلے سے ان کے چہروں پر خوشی آگئی ہے۔
محکمہ بجلی میں 12 ہزار ورکرز میں کچھ ایسی بھی ہیں جن کو محکمہ گزشتہ برسوں سے یومیہ مزدوری بھی ادا نہیں کر رہا ہے، جس کے سبب یہ پریشان حال ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ "کئی ورکرز کام کے دوران معذور بھی ہو چکے ہیں اور ان کے اہل خانہ اب بیک مانگنے پر مجبور ہے۔"
پی ڈی پی ملازمین یونین کے ترجمان ادیر احمد وانی نے کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے مستقل پالیسی مرتب کی ہے,جس سے ہزاروں پی ڈی پی ورکرز میں مستقل ہونے کی امید جاگ گئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو سنجیدگی سے یہ پالیسی لاگو کرنی چاہئے،تاکہ یہ محض اعلان تک محدود نہ رہے۔
یہ بھی پڑھیں:Jammu and Kashmir Power Department: جموں و کشمیر محکمہ بجلی کے وہ افراد جو محکمہ کی عدم توجہی کا شکار ہیں
ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر سجاد احمد پرے کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر حکومت نے سنہ 2012 میں پالیسی مرتب کی تھی,جس میں مختلف محکموں میں خالی اسامیوں کی جگہ عارضی ورکرز کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن اس فیصلے سے تمام عارضی ورکرز مستقل نہیں ہوپائے.
انہوں نے کہا کہ سنہ 2019 کے بعد یہ پالسی بھی ختم ہوگئی کیونکہ یونین ٹریٹری میں جموں و کشمیر میں تنظیم نو قانون نافذ ہوا ہے جس سے پورانے قانون منسوخ ہوئے ہیں۔
سجاد احمد پرے کا مزید کہنا ہے کہ یو ٹی انتظامیہ کو چاہئے کہ تمام ورکرز کے لیے متعلقہ محکموں میں نئی اسامیوں کا قیام کیا جانا چاہیے جس سے یہ تمام ورکرز مستقل ہو سکتے ہیں لیکن حکومت ایسا کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔