متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر نے ہفتے کے روز ایک انتہائی اہم اور غیر معمولی اجلاس منعقد Mutahid a Majlis-e-Ulema j&kکیا۔مجلس کے بانی صدر اور ممتاز عالم دین مولانا رحمت اللہ میر القاسمی ناظم دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ کی صدارت میں مرکزی جامع مسجد سرینگر کے صدر دفتر پر اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔
اجلاس میں اس بات پر انتہائی حیرت اور تعجب کا اظہار کیا گیا کہ ایک طرف جموں وکشمیر انتظامیہ منشیات کی روک تھام اور انسداد کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کررہی ہے اور دوسری طرف شراب کو عام کرنے کے لیے مزید لائسنسوں کا اجراء کیا جارہا ہے۔
مجلس میں اس بات کو زور دیکر کہی گئی کہ اس طرح کے اقدامات کشمیری عوام کے لیے کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہیں۔اس لیے یوٹی انتظامیہ کو اس طرح کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لینا چاہیے۔
اجلاس میں جامع مسجد سرینگر کو مقفل رکھنے اور میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق کی پُر امن دینی، دعوتی اور سماجی سرگرمیوں پر قدغنوں کے خلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ آج جبکہ آثار شریف درگاہ حضرت بل، روحانی مرکز خانقاہ معلیٰ، آستانہ عالیہ چرار شریف، مرکزی امام باڑہ بڈگام اور دیگر تمام مقامات عبادت و ریاضت کے لیے کھول دیے گئے ہیں تو جامع مسجد کو بند رکھنے کا کیا معاملہ ہے۔
اجلاس میں معراج النبیﷺ ، شب برات اور مقدس ماہ رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر جامع مسجد کو فوری طور پر کھول دینے اور میرواعظ عمر فاروق کی فوری رہائی یقینی بنائی کے مطالبہ کیا ہے۔
اپنی صدارتی خطاب میں مولانا رحمت اللہ قاسمی نے پوری تفصیل اور وضاحت کے ساتھ کشمیری معاشرہ کی زبوں حالی اور اصلاحی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے البتہ ہمیں اپنی مثبت اور اصلاحی کوششوں میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Musical Concert in Saudi Arabia: سعودی عرب میں ریو پارٹی پر علماء، اسکالرز اور مفتیان کا ردعمل
- MMU Demands Release Of Mirwaiz Umar Farooq: متحدہ مجلس علماء نے میر واعظ عمر فاروق کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا
واضح رہے کہ متحدہ مجلس علما میں درج ذیل تنظیمیں انجمن اوقاف جامع مسجدسرینگر، دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، دارالعلوم سوپور، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لاء بورڈ، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث جموں و کشمیر، جماعت اسلامی،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام،جمعیت ہمدانیہ،انجمن علمائے احناف،دارالعلوم قاسمیہ،دارالعلوم بلالیہ ، انجمن نصرة الاسلام، انجمن مظہر الحق،جمعیت الائمہ والعلماء، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر،دارالعلوم نقشبندیہ ، دارالعلوم رشیدیہ ،اہلبیت فاﺅنڈیشن، مدرسہ کنز العلوم ،پیروان ولایت،اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ ،بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب ، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی ، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران شامل ہیں۔