ETV Bharat / city

Article 370 Abrogation: آرٹیکل 370 کی منسوخی، تیسری برسی کے موقع پر محبوبہ مفتی کا احتجاج

پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی دفعہ 370 کی منسوخی Article 370 Abrogation کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے نا صرف جموں و کشمیر کا آئین اور خصوصی تشخص چھینا گیا بلکہ ملک کے آئین کی بے حرمتی کی گئی۔

Etv BharatMehbooba Mufti protest
Etv BharatIntro:دفعہ 370 کی منسوخی کی تیسری برسی پر پی ڈی پی نے آج یہاں پارٹی کے دفتر میں احتجاج کیا جس کی قیادت محبوبہ مفتی نے کی۔قریبا دو درجن سے زائد کارکنان نے اس احتجاج میں شرکت کی اور پارٹی دفتر کے باہر نکلنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انکو باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے محض جموں و کشمیر کا آئین اور خصوصی تشخص چھینا گیا بلکہ ملک کے آئین کی بے حرمتی کی گئی۔یاد رہے کہ آج ہی کے روز سنہ 2019 میں وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمان میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کی بل کو پارلیمان میں پیش کرکے اسکی منسوخی کی تھی جس کو پارلیمنٹ کی اکثریت ممبران کی منظوری ملی۔دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر ریاست کو دو یونین ٹریٹریز- جموں و کشمیر اور لداخ- میں تقسیم کیا گیا۔پانچ اگست سے ایک روز قبل وادی کے تمام سرکردہ سیاسی جماعتوں کے لیڑران کو جیل بھیج دیا گیا یا نظر بند کیا گیا جبکہ کشمیر میں کئی ماہ تک کرفیو نافذ رہا۔کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی بڑی تعداد میں تعیناتی رہی اور انٹرنیٹ سمیت فون سروس کو کئی ماہ تک معطل کر دیا گیا تھا۔دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر کے آئین کو بھی منسوخ کیا گیا اور جموں و کشمیر تنظیم نو قانون کا اطلاق کیا گیا جس کے تحت وزارت داخلہ ہی جموں و کشمیر پر حکومت کر رہی ہے۔
author img

By

Published : Aug 5, 2022, 12:02 PM IST

Updated : Aug 5, 2022, 3:57 PM IST

جموں و کشمیر پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی دفعہ 370 کی منسوخی Article 370 Abrogation کی تیسری برسی کے موقع پر سری نگر میں پارٹی دفتر میں احتجاج کیا۔ تقریبا دو درجن سے زائد کارکنان نے اس احتجاج میں شرکت کی اور پارٹی دفتر کے باہر نکلنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انکو باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے نا صرف جموں و کشمیر کا آئین اور خصوصی تشخص چھینا گیا بلکہ ملک کے آئین کی بے حرمتی کی گئی۔

محبوبہ مفتی کا دفعہ 370 کی منسوخی کی تیسری برسی پر احتجاج

دراصل آج ہی کے روز سنہ 2019 میں وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمان میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بِل کو پارلیمان میں پیش کیا تھا جسے ممبران کی اکثریت نے منظوری دی تھی۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر ریاست کو دو یونین ٹریٹریز، جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ پانچ اگست سے ایک روز قبل وادی کے تمام سرکردہ سیاسی جماعتوں کے لیڈران کو جیل بھیج دیا گیا یا نظر بند کیا گیا جبکہ کشمیر میں کئی ماہ تک کرفیو نافذ رہا۔ کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی بڑی تعداد میں تعیناتی رہی اور انٹرنیٹ سمیت فون سروس کو کئی ماہ تک معطل کر دیا گیا تھا۔

جموں و کشمیر پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی دفعہ 370 کی منسوخی Article 370 Abrogation کی تیسری برسی کے موقع پر سری نگر میں پارٹی دفتر میں احتجاج کیا۔ تقریبا دو درجن سے زائد کارکنان نے اس احتجاج میں شرکت کی اور پارٹی دفتر کے باہر نکلنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے انکو باہر جانے کی اجازت نہیں دی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے نا صرف جموں و کشمیر کا آئین اور خصوصی تشخص چھینا گیا بلکہ ملک کے آئین کی بے حرمتی کی گئی۔

محبوبہ مفتی کا دفعہ 370 کی منسوخی کی تیسری برسی پر احتجاج

دراصل آج ہی کے روز سنہ 2019 میں وزیر داخلہ امت شاہ نے پارلیمان میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بِل کو پارلیمان میں پیش کیا تھا جسے ممبران کی اکثریت نے منظوری دی تھی۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے ساتھ ہی جموں و کشمیر ریاست کو دو یونین ٹریٹریز، جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کردیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ پانچ اگست سے ایک روز قبل وادی کے تمام سرکردہ سیاسی جماعتوں کے لیڈران کو جیل بھیج دیا گیا یا نظر بند کیا گیا جبکہ کشمیر میں کئی ماہ تک کرفیو نافذ رہا۔ کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی بڑی تعداد میں تعیناتی رہی اور انٹرنیٹ سمیت فون سروس کو کئی ماہ تک معطل کر دیا گیا تھا۔

Last Updated : Aug 5, 2022, 3:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.