جموں و کشمیر کانگریس صدر غلام محمد میر نے کہا کہ جس طرح مرکزی حکومت نے تینوں زرعی قوانین (Farm Laws) کو واپس لینے کا فیصلہ کیا اسی طرح دفعہ 370 (Article 370) کی منسوخی کا فیصلہ بھی واپس لینا ہوگا۔
سرینگر میں میڈیا سے غلام محمد میر نے کہا کہ کسانوں کی تحریک کے سامنے آج '56 انچ کی چھاتی کو' کسان مخالف قانون واپس لینا پڑا اور پورے ملک کے سامنے معافی مانگنی پڑی۔
غلام احمد میر نے کہا کہ کسان اگر جموں و کشمیر کے سیاسی جماعتیں اور عوام ایک آواز ہو جائیں تو ایک دن نریندر مودی کو دفعہ 370 بھی واپس دینا پڑے گا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نےگرونانک جینتی کے موقع پر آج قوم سے خطاب کرتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 'آج میں اپنے ہم وطنوں سے معافی مانگتے ہوئے کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری کوشش میں ضرور کوئی کمی رہ گئی ہو گی جو میں اپنے کچھ کسان بھائیوں کو اپنی جانب راغب نہیں کرسکا۔ آج گرونانک دیو کا مقدس تہوار ہے۔ یہ وقت کسی پر الزام لگانے کا نہیں ہے۔ آج پورے ملک کو بتانے آیا ہوں کہ تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ اس ماہ کے آخر تک تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا آئینی عمل شروع ہوجائے گا۔ اس کے ساتھ ہی پی ایم مودی نے تحریک پر بیٹھے لوگوں سے پرکاش پرو پر گھر واپسی کی اپیل کی ہے، قابل ذکر ہے کہ گذشتہ برس سے بالخصوص پنجاب اور اترپردیش کے لاکھوں کسان زرعی قوانین کے خلاف مظاہرے کررہے تھے۔
- مزید پڑھیں: تینوں زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان
اس طویل ترین احتجاج کے دوران تقریبا چھ سو سے زائد کسان اپنی جانیں گواں چکے ہیں۔ تاہم کسانوں کا کہنا ہے کہ جب تک پارلیمان میں قوانین کو ختم کرنے کے بل کو منظوری نہیں دی جائے گی تب تک وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔