کشمیری پنڈتوں پر مبنی فلم 'دی کشمیر فائلز' ان دنوں سُرخیوں میں ہے۔ اس فلم میں دکھایا گیا ہے کہ 90 کی دہائی میں کشمیری پنڈتوں کو وادیٔ کشمیر سے ہجرت کرنی پڑی تھی۔ 90 کی دہائی میں شورش کے دوران کئی پنڈت اپنا گھر چھوڑ کر ملک کی دوسرے ریاستوں اور جموں صوبے میں ہجرت کر گئے تھے۔ حالانکہ ہزاروں کشمیری پنڈتوں نے اس شورش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور وہ آج بھی وادی کے کئی اضلاع میں رہائش پذیر ہیں۔ Film 'The Kashmir Files' based on Kashmiri Pandits
جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے گوسو، مورن، سِرنو، تِرچھل، علاقے میں کشمیری پنڈت آج بھی آباد ہیں۔ شورش کے دوران پلوامہ کے مسلمانوں نے پنڈتوں کے مندروں کی حفاظت بھی کی تھی۔ ضلع میں پنڈت۔مسلم اتحاد کو قائم رکھنے کے لیے مسلمان، پنڈتوں کے ہر دکھ اور سکھ میں شریک ہوتے ہیں جس کی مثال کئی بار دیکھنے کو ملی ہے۔ ضلع پلوامہ کے سرنو علاقے کو چھوڑ کر جانے والے کشمیری پنڈت گھر واپسی کررہے ہیں۔ Pandit-Muslim Unity in Pulwama
- یہ بھی پڑھیں: Reactions on Film the Kashmir Files: کشمیر فائلز فلم پر کشمیری مہاجر پنڈت کیا سوچتے ہیں؟
سرنو علاقے میں 90 کی دہائی سے رہنے والے ستیش کمار بٹ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'وہ 90 کی دہائی سے یہاں رہائش پذیر ہیں۔ ستیش کُمار نے بتایا کہ انہوں نے وادی میں ہی نوکری کی اور اپنے بچوں کو تعلیم دی۔ شورش کے دوران حالانکہ انتظامیہ نے انہیں سکیورٹی کی پیشکش کی تھی تاہم انہوں نے سکیورٹی لینے سے انکار کر دیا تھا۔ ستیش کمار بٹ نے مزید کہا کہ 'ہم یہاں اچھی زندگی گزار رہے ہیں۔' انہوں نے فلم دی کشمیر فائلز پر کہا کہ 'یہ فلم صرف اور صرف کمائی کا ذریعہ ہے۔' آپ کو بتا دیں کہ ستیش کمار بٹ پیشے سے استاد رہے ہیں۔ انہوں نے ضلع پلوامہ کے علاوہ دیگر اضلاع میں بھی درس و تدریس کے فرائض انجام دیے ہیں جب کہ دو برس قبل ہی محکمۂ تعلیم سے سبکدوش ہوئے ہیں۔