پریس کونسل آف انڈیا (پی سی آئی) کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کشمیر میں صحافیوں کے ساتھ ملاقات کرنے کے لئے آئی ہے۔ یہ ٹیم جمعرات کو سرینگر پہنچی اور صحافیوں کے ساتھ سرینگر میں واقع سرکٹ ہاؤس جہاں سیکورٹی کا سخت پہرہ رہتا ہے، کے ساتھ گفتگو کی۔
قابل ذکر ہے کہ ستمبر میں پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے پی سی آئی کو ایک تحریر روانہ کی تھی کہ کہ کشمیر میں صحافیوں کو حکومت کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے اور انہیں دھمکایا جارہا ہے۔ لہذا اس پر نوٹس کے لیے یہاں ایک ٹیم روانہ کی جائے۔
اس تحریر کے بعد پی سی آئی نے گذشتہ روز سرینگر میں فیکٹ فائنڈنگ ٹیم روانہ کی جو چنندہ صحافیوں اور مدیروں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ ٹیم میں پرکاش دوبے (گروپ ایڈیٹر دینک بھاسکر)، دی نیو انڈین ایکسپریس کے صحافی گربیر سنگھ، اور سمن گپتا، مدیر جن مورچہ شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے دو درجن کے قریب صحافیوں کو اس ٹیم سے ملاقات کے لیے منتخب کیا ہے جن صحافیوں سے پی سی آئی ٹیم نے ملاقات کی ہے۔ ان میں سجاد حیدر (کشمیر ابزرور)، ساجد یوسف (رئیل کشمیر)، ذوالفخار ماجد (دکن ہیرالڈ)، ظہور ہاشمی (آفتاب)، راجہ محی الدین (تعمیل ارشاد)، اقبال وانی (سرینگر نیوز)، عیاض حافط (رایزنگ کشمیر)، چسفیدہ شاہ (کشمیر سکین)، جاوید شاہ (گڈ مارننگ کشمیر)، عماد مخدومی (فری لانس)، ڈاکٹر نسیم خان (کالم نگار)، جو پیشے سے ڈاکٹر ہیں اور سی آر پی ایف میں تعینات ہیں۔ طارق بٹ (اے این این)، فاروق وانی (برایٹر کشمیر)، ارشد رسول (گھڑیال)، محمد اسلم (کے این ایس)، معظم محمد (کشمیر پریس کلب)، فرزانہ ممتاز (کشمیر نیوز)، اذان جاوید، ریاض مسرور، حکیم عرفان اور آنر پیرزادہ شامل ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے اذان جاوید نے بتایا کہ انہوں پی سی آئی ٹیم کو ان حالات اور مشکلات سے آگاہ کیا جو صحافیوں کو درپیش ہیں۔ دیگر صحافیوں نے بتایا کہ انہوں نے میڈیا پالیسی، اشتہارات پالیسی اور دیگر درپیش مشکلات سےبھی پی سی آئی ٹیم کو آگاہ کیا-