ETV Bharat / city

او آئی سی وزرائے خارجہ کی میٹنگ: کشمیر ایجنڈے میں نہیں

اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے انگریزی اور عربی میں بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کشمیر کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

او آئی سی وزرائے خارجہ کی میٹنگ: کشمیر ایجنڈے میں نہیں
او آئی سی وزرائے خارجہ کی میٹنگ: کشمیر ایجنڈے میں نہیں
author img

By

Published : Nov 26, 2020, 10:56 AM IST

کشمیر معاملہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں نہیں ہے جو 27-28 نومبر کے دوران نائجر میں ہوگا۔ تازہ پیش رفت کے نتیجے میں پاکستانی انتظامیہ میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی او آئی سی کی وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے اعلان کے روز پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دو روزہ اجلاس میں جموں و کشمیر سمیت مسلم ممالک کو درپیش مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

تاہم او آئی سی کی طرف سے انگریزی اور عربی میں جاری کردہ بیانات میں کشمیر کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہونے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

بیان
بیان

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بارے میں او آی سی کو مطلع کیا جائے گا۔

او آئی سی کے بیان نے تنظیم کے سکریٹری جنرل یوسف الاثئمین کے حوالے سے بتایا ہے کہ 'اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ، امن اور ترقی' پر تبادلہ خیال ہوگا۔'

فلسطینی مسئلے کے علاوہ، تشدد، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ، اسلامو فوبیا اور مذہبی ہتک عزت کے خلاف، کونسل غیر رکن ممالک میں مسلم اقلیتوں اور برادریوں کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرے گی۔

انگریزی اور عربی میں بھی جاری کردہ بیان میں کشمیر کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب 56 رکنی او آئی سی میں شامل دونوں اہم ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (متحدہ عرب امارات) کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔

کشمیر معاملہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں نہیں ہے جو 27-28 نومبر کے دوران نائجر میں ہوگا۔ تازہ پیش رفت کے نتیجے میں پاکستانی انتظامیہ میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی او آئی سی کی وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے اعلان کے روز پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دو روزہ اجلاس میں جموں و کشمیر سمیت مسلم ممالک کو درپیش مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

تاہم او آئی سی کی طرف سے انگریزی اور عربی میں جاری کردہ بیانات میں کشمیر کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہونے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

بیان
بیان

پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بارے میں او آی سی کو مطلع کیا جائے گا۔

او آئی سی کے بیان نے تنظیم کے سکریٹری جنرل یوسف الاثئمین کے حوالے سے بتایا ہے کہ 'اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ، امن اور ترقی' پر تبادلہ خیال ہوگا۔'

فلسطینی مسئلے کے علاوہ، تشدد، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ، اسلامو فوبیا اور مذہبی ہتک عزت کے خلاف، کونسل غیر رکن ممالک میں مسلم اقلیتوں اور برادریوں کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرے گی۔

انگریزی اور عربی میں بھی جاری کردہ بیان میں کشمیر کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب 56 رکنی او آئی سی میں شامل دونوں اہم ممالک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (متحدہ عرب امارات) کے ساتھ پاکستان کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.