سرینگر:جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ متحدہ عرب امارات سے آئے ہوئے سرمایہ کاروں کے ساتھ اچھی باتیں ہوئی اور ان باتوں کو جلد حقیقت میں بدل دیا جائے گا، تاکہ یونین ٹریٹری میں اقتصادیات اور تعمیر و ترقی کو فروغ ملے۔ سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس (ایس کے آئی سی سی) میں سرمایہ کاروں کے ہمراہ منوج سنہا نے میڈیا سے مختصر خطاب کیا اور اس وفد کے مقصد کے متعلق خانکاری دی۔ UAE Investors in Kashmir Visit
ایل جی منوج سنہا کا کہنا تھا کہ وفد میں مختلف سرمایہ کار اور دیگر اقتصادی شعبوں سے جڑی بڑی کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ اچھی باتیں ہوئی اور اب ان باتوں کو جلد از جلد انجام تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ وفد میں شامل متحدہ عرب امارات کے تاجروں عبداللہ الاشیبانی نے میڈیا کو بتایا کہ وہ 37 کمپنیوں کے مالک ہیں اور وادی کشمیر میں تجارت کرنے کے مواقع ڈھونڈے کے لیے یہاں آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر جنت کا ایک عظیم ٹکڑا ہے اور ان کو یہاں کے لوگ کافی مخلص لگے۔ انہوں نے کہا کہ وفد نے یہاں آکر بالکل محفوظ پایا اور تجارت کرنے کے مختلف شعبوں میں مواقع پائے۔
قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر کے چار روزہ دورے پر آئے ہوئے متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور بھارتی نژاد سرمایہ کار اور سی ای اوز نے آج سرینگر میں ایس کے آئی سی سی میں ایک تقریب میں حصہ لیا۔ 'گلف انوسٹمنٹ سمٹ (Gulf Investment Summit) کے نام سے منسوب اس تقریب میں منوج سنہا کے علاوہ صنعت و حرفت کے پرنسپل سیکریٹری، وادی کے معروف تجار اور سرمایہ کار شامل تھے۔
33 افراد پر مشتمل اس وفد میں متحدہ عرب امارات سے 17، سعودی عرب سے دو اور بھارتی نژاد 14 سرمایہ کار اور کمپنیوں کے سی ای اوز شامل ہیں۔ یہ وفد منوج سنہا کے دبئی دورے کے دو ماہ بعد وادی میں آیا۔ دبئی کے اس دورے کے دوران ایل جی منوج سنہا اور محکمہ صنعت و حرفت کے پرنسپل سیکریٹری رنجن پرکاش ٹھاکر نے متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے تھے۔ ان سرمایہ کاروں کا یہ دورہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Major Trade Delegation From Gulf In Srinagar: جموں و کشمیر کو سرمایہ کاری کی پسندیدہ جگہ بنانے کے لئے پر عزم، منوج سنہا کا بیان
- UAE Investors Visits Pahalgam: متحدہ عرب امارات کے سرمایہ کاروں نے پہلگام کا دورہ کیا
یہ وفد گزشتہ کل پہلگام کی سرو تفریح کے لیے گیا تھا اور صحت افزا مقام گلمرگ کا بھی دورہ کریں گے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے ہزاروں کنال سرکاری اراضی کو محکمہ صنعت و حرفت کو منتقل کرکے نجی سرمایہ کاروں کے لیے مخصوص کیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس اراضی پر نجی کارخانے اور دیگر تجارتی مراکز قائم کرکے یونین ٹریٹری کی اقتصادی صورتحال میں مثبت بدلاو آئے گا۔