سرینگر: جموں و کشمیر گرمائی دارالحکومت سرینگر میں گزشتہ روز ہونے والے عسکریت پسندانہ حملے کی کشمیری سیاستدانوں نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ Politicians React on Srinagar Attack
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ 'سرینگر میں تعینات جموں و کشمیر پولیس اہلکاروں پر عسکریت پسندوں کے حملے کے بارے میں سن کر بہت دکھ ہوا جس میں اے ایس آئی مشتاق احمد ڈیوٹی کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور دو دیگر زخمی ہوئے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ 'اے ایس آئی مشتاق کے اہل خانہ سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں۔"
جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ 'لال بازار Lal Bazar Attack میں پولیس اہلکاروں پر ہونے والے حملے پر بہت دکھ ہوا ہے۔ دکھ کی اس گھڑی میں اے ایس آئی مشتاق احمد کے اہل خانہ سے میری تعزیت اور شدید زخمی ہونے والے دو پولیس اہلکاروں کے لیے دعائیں۔"
پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی، انہوں نے کہا کہ 'ایک بار پھر عسکریت پسندی کی لہر۔ دلیر پولیس آفیسر کی شہادت کی افسوسناک خبر۔ خاندان کے ساتھ میری دلی ہمدردی ہے"۔
اس کے علاوہ اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری کا کہنا تھا کہ 'سرینگر میں جموں و کشمیر پولیس پر وحشیانہ حملے پر گہرا صدمہ، اے ایس آئی مشتاق احمد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ان شرمناک حرکتوں نے صرف کشمیریوں کے خاندانوں کو تباہ کیا ہے اور ہمیں لامتناہی درد دیا ہے۔"
مزید پڑھیں: