عوامی آواز پارٹی نے پرتاپ پارک لال چوک سرینگر میں ایک روزہ یوتھ اینڈ ویمن امپاورمنٹ کنکلیو Youth and Women Empowerment Conclave کا انعقاد کیا، جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اُٹھا رکھے تھے، جن پر 'منشیات سے بچو' Avoid Drugs کی تحریریں آویزاں تھیں۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں ترجمان یوتھ ونگ عوامی آواز پارٹی محمد عارف میر نے منشیات کو کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ کا سب سے اہم وجہ قرار دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ 'جے کے عوامی آواز پارٹی یہاں سے منشیات کو اکھاڑ پھینکے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ روزگار کے معیاری مواقع کی کمی اور بے روزگاری کشمیر میں منشیات کی لت ڈپریشن کی اصل وجہ بن رہی ہے۔ اس پروگرام میں عوامی آواز پارٹی کی قیادت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ کشمیر میں نوجوانوں کو بہتر مستقبل فراہم کرانے کے لیے تمام اقدامات کرے گی۔ جے کے عوامی آواز پارٹی نے اس موقع پر کہاکہ 'خواتین دنیا کی آبادی کا نصف ہیں اور کسی بھی معاشرے کے امن اور ترقی میں برابر کی شریک ہیں'۔
کشمیر میں خواتین کو با اختیار بنانے کی ضرورت ان سنگین واقعات کے ساتھ اور زیادہ محسوس کی جاتی ہے، بدقسمتی سے ہمارا تعلیمی نظام ہمارے درمیان صنفی انصاف کی اقدار کو فروغ نہیں دیتا۔
انہوں نے بتایا کہ کشمیر جیسی جگہ پر خواتین کو با اختیار بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانا خاندانوں، برادریوں اور ممالک کی صحت اور سماجی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ جب خواتین محفوظ، مکمل اور نتیجہ خیز زندگی گزار رہی ہوں تو وہ اپنی پوری صلاحیت تک پہنچ سکتی ہیں۔ افرادی قوت میں اپنی صلاحیتوں کا حصہ ڈالنا اور خوش اور صحت مند بچوں کی پرورش کر سکتی ہیں۔
- مزید پڑھیں: Bilqees Has Donated Blood Twenty-Seven Times: کپوارہ کی 27 مرتبہ خون عطیہ کرنے والی خاتون
ہندوستان میں خواتین کے لیے مواقع کئی گنا بڑھ گئے ہیں اور ان کی فعال شرکت اور شراکت کی خواہش کو کشمیر کے لوگوں اور حکام کو یکساں طور پر فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ جے کے عوامی آواز پارٹی نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو درپیش مسائل پر پروگراموں کا سلسلہ جاری رکھے گی۔