جموں و کشمیر کے دارالحکومت سرینگر میں اتوار کے روز تقریباً 18 برسوں کے بعد بھارتیہ فضائیہ اور انتظامیہ کی جانب سے ایئر شو کا انعقاد کیا گیا۔
سرینگر کے ڈل جھیل کے قریب منعقد کیے گئے ایئر شو کو دیکھنے کے لیے اسکولز کے طلباء اور اساتذہ کے علاوہ انتظامیہ و فوج کے اعلیٰ افسران کو دعوت دی گئی تھی۔
ایئر شو دیکھنے آئے طلباء کافی پرجوش نظر آئے۔ زیادہ تر طلباء کا کہنا تھا کہ 'وہ بھارتیہ فضائیہ میں کریئر بنانے کے بارے میں سوچیں گے۔'
وہیں جہاں ایئر شو کی شروعات ہینگ گلائڈر سے ہوئی جس کے فوری بعد پیرا موٹر گلائڈر آسمان میں گھومتے نظر آئے۔ ہینگ گلیدر اور پیرا موٹر گلائڈر میں فرق یہ ہوتی ہے کہ ایک ہاتھ اور پیروں کا استعمال کیا جاتا ہے وہیں دوسری میں ایک چھوٹا موٹر لگا ہوتا ہے۔
اس کے بعد آکاش گنگا ٹیم کی جانب سے چھلانگ ماری گئی۔ ان اسکائی ڈائونگ کی چھلانگ سے شائقین کافی محظوظ ہوئے۔ جس کے فوراً بعد میگ 21 بائسنس کی جانب سے فلائی پاسٹ کیا گیا۔ میگ کے بعد بھارتیہ فضائیہ کی جان مانے جانے والا اسکائی 30 جنگی جہازوں نے کرتب دکھائے۔ اسکائی کے بعد سوریہ کیرن کی ٹیم نے شائقین کا دل اپنے کرتب بازی سے جیت لیا۔ آخر میں چِینوک ہیلی کاپٹر نے اپنی کرتب بازی کا مظاہرہ کیا۔ چینوک کی سلامی اور لفٹ، فال دیکھنے لائک تھا۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر: 'ایئر شو' کی تیاریاں مکمل
اس موقع پر جموں و کشمیر کے لیفٹنینٹ گورنر منوج سنہا نے بھارتیہ فضائیہ اور وہاں مجود شائقین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ اب یہاں کے نوجوان بھی فضائیہ میں شامل ہونگے اور وہاں کے ٹوریزم کو بھی فروغ ملے گا۔'
جہاں ایک طرف جھیل ڈل پر ایئر شو چل رہا تھا وہی وہاں جانے والے تمام راستوں پر پابندیاں عائد کی گئی تھی اور کسی بھی عام شہری کو وہاں جانے کی اجازت نہیں تھی۔