ETV Bharat / city

Importance of Zakat in Islam: زکوٰۃ کی فرضیت و فضیلت قران کی روشنی میں

زکوۃ دین اسلام کا چوتھا اور بنیادی رکن ہے۔ اس کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ قرآن پاک نماز کے ساتھ زکوۃ کا بیان متعدد مقامات پر آیا ہے۔ ایسے میں زکوۃ ہر عاقل، بالغ، صاحب حثیت اور مالدار پر فرض ہے جس کا شریعت نے ایک نصاب مقرر کیا یوا ہے۔

importance-of- art of giving zakat-in the month of Ramadan
زکوٰۃ کی فرضت و فضیلت قران کی روشنی میں
author img

By

Published : Apr 21, 2022, 5:08 PM IST

سرینگر: رمضان المبارک میں ایمان اور اعمال کے اعتبار سے بہت سی خوشگوار تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔ معاشرے کے اردگرد باہمی ہمدردی، اخوت اور بھائی چارہ کی ایک عجیب فضا قائم ہوتی ہے۔ چناچہ اس مہینے میں عام طور پر اپنے مال کی زکوٰۃ دینے کی روایت ہے۔ زکوٰۃ سال میں ایک دفعہ ادا کرنا فرض ہے۔ اس کے لیے یک مشت بھی ادائیگی کی جاسکتی یے اور تھوڑی تھوڑی رقم وقتاً فوقتاً بھی زکوٰۃ کی نیت سے ادا کی جاسکتی ہے۔ رمضان المبارک کے مہینے میں زیادہ تر لوگ زکوۃ کی ادائیگی کو ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ اس مقدس مہینے میں ہر نیک عمل کا اجر ستر گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔

زکوٰۃ کی فرضت و فضیلت قران کی روشنی میں
زکوۃ کے لغوی معنی ہیں پاک ہونا، بڑھنا، نشو ونما جب کہ شرعی اصطلاح میں صاحب نصاب کا اپنے مخصوص مال کو خاص شرائط کے مطابق ادا کرنا زکوۃ کہلاتا ہے۔ زکوۃ کی اہمیت و فضیلت کے موضوع کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے بات کی مولانا عبدالرحمان شمس سے تو انہوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں یوں بیان کیا کہ زکوۃ دین اسلام کا چوتھا اور بنیادی رکن ہے۔ اس کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ قرآن پاک نماز کے ساتھ زکوۃ کا بیان متعدد مقامات پر آیا ہے۔ ایسے میں زکوۃ ہر عاقل، بالغ، صاحب حثیت اور مالدار پر فرض ہے جس کا شرعت نے ایک نصاب مقرر کیا ہوا ہے۔
'چونکہ زکوۃ کے لغوی معنی پاک کرنے کے ہیں۔ اس کے لیے جو انسان زکوۃ ادا کرتا ہے وہ خدا کے حکم کے مطابق نہ صرف اپنے مال کو پاک کرتا ہے۔ ادائیگی سے اسے یہ احساس ہوتا ہے کہ جو دولت وہ کماتا ہے وہ درحقیقت اس کی اپنی ملکیت نہیں بلکہ خدا تعالی کی دی ہوئی امانت ہے۔ جب انسان دولت جیسی نعمت اللہ تعالی کے حکم پر خرچ کرتا ہے تو اللہ تبارک و تعالی اس کے ایثار کی قدر کرتے ہوئے اس خرچ شدہ مال کو اپنے زمہ قرض قرار دیتا ہے اور وعدہ فرماتا ہے کہ بندے کا یہ قرض وہ کئی گنا بڑھا کر واپس کرے گا۔'
مولانا عبدالرحمان شمس اپنے بیان میں کہا کہ اگر سورہ المزمل کا مطالعہ اور مفہوم کو پیش نظر رکھیں تو اس سورہ میں بھی زکوۃ کی ادائیگی کا حکم دیا گیا ہے۔ زکوۃ کی اہمیت اس واقعہ سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ جب ایک گروہ نے بار گاہ نبوت پر حاضر ہوکر اسلام کی تعلیمات دریافت کیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعمال میں سب سے پہلے نماز اور پھر زکوۃ کا ذکر فرمایا۔

مزید پڑھیں:



زکوۃ ادا نہ کرنے والوں کے خلاف قرآن نے سخت وعید سنائی ہے جس کا اندازہ قرآن مجید کی ان آیات سے لگایا جاسکتا ہے کہ"جو لوگ سونا چاندی جمع کر کے ،خزانہ بنا کے رکھتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں دردناک عذاب کی خبر سنا دیجئے۔قیامت کے دن سونے چاندی کو جہنم کی آگ میں تپایا جائے گا ۔پھر اس کے ساتھ ان کے چہرے ،ان کے پہلو اور ان کے پشتیں پر داغا جائیے گا اور کہا جائے گا یہ ہے وہ خزانہ ہے جو تم اپنے لئے جمع کرکے لائے ہو۔ اب اس کا مزہ چکھو جو تم جمع کرتے رہے تھے"

سرینگر: رمضان المبارک میں ایمان اور اعمال کے اعتبار سے بہت سی خوشگوار تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں۔ معاشرے کے اردگرد باہمی ہمدردی، اخوت اور بھائی چارہ کی ایک عجیب فضا قائم ہوتی ہے۔ چناچہ اس مہینے میں عام طور پر اپنے مال کی زکوٰۃ دینے کی روایت ہے۔ زکوٰۃ سال میں ایک دفعہ ادا کرنا فرض ہے۔ اس کے لیے یک مشت بھی ادائیگی کی جاسکتی یے اور تھوڑی تھوڑی رقم وقتاً فوقتاً بھی زکوٰۃ کی نیت سے ادا کی جاسکتی ہے۔ رمضان المبارک کے مہینے میں زیادہ تر لوگ زکوۃ کی ادائیگی کو ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ اس مقدس مہینے میں ہر نیک عمل کا اجر ستر گنا بڑھا دیا جاتا ہے۔

زکوٰۃ کی فرضت و فضیلت قران کی روشنی میں
زکوۃ کے لغوی معنی ہیں پاک ہونا، بڑھنا، نشو ونما جب کہ شرعی اصطلاح میں صاحب نصاب کا اپنے مخصوص مال کو خاص شرائط کے مطابق ادا کرنا زکوۃ کہلاتا ہے۔ زکوۃ کی اہمیت و فضیلت کے موضوع کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے بات کی مولانا عبدالرحمان شمس سے تو انہوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں یوں بیان کیا کہ زکوۃ دین اسلام کا چوتھا اور بنیادی رکن ہے۔ اس کا منکر دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے۔ اس کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ قرآن پاک نماز کے ساتھ زکوۃ کا بیان متعدد مقامات پر آیا ہے۔ ایسے میں زکوۃ ہر عاقل، بالغ، صاحب حثیت اور مالدار پر فرض ہے جس کا شرعت نے ایک نصاب مقرر کیا ہوا ہے۔
'چونکہ زکوۃ کے لغوی معنی پاک کرنے کے ہیں۔ اس کے لیے جو انسان زکوۃ ادا کرتا ہے وہ خدا کے حکم کے مطابق نہ صرف اپنے مال کو پاک کرتا ہے۔ ادائیگی سے اسے یہ احساس ہوتا ہے کہ جو دولت وہ کماتا ہے وہ درحقیقت اس کی اپنی ملکیت نہیں بلکہ خدا تعالی کی دی ہوئی امانت ہے۔ جب انسان دولت جیسی نعمت اللہ تعالی کے حکم پر خرچ کرتا ہے تو اللہ تبارک و تعالی اس کے ایثار کی قدر کرتے ہوئے اس خرچ شدہ مال کو اپنے زمہ قرض قرار دیتا ہے اور وعدہ فرماتا ہے کہ بندے کا یہ قرض وہ کئی گنا بڑھا کر واپس کرے گا۔'
مولانا عبدالرحمان شمس اپنے بیان میں کہا کہ اگر سورہ المزمل کا مطالعہ اور مفہوم کو پیش نظر رکھیں تو اس سورہ میں بھی زکوۃ کی ادائیگی کا حکم دیا گیا ہے۔ زکوۃ کی اہمیت اس واقعہ سے بھی ظاہر ہوتی ہے کہ جب ایک گروہ نے بار گاہ نبوت پر حاضر ہوکر اسلام کی تعلیمات دریافت کیں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعمال میں سب سے پہلے نماز اور پھر زکوۃ کا ذکر فرمایا۔

مزید پڑھیں:



زکوۃ ادا نہ کرنے والوں کے خلاف قرآن نے سخت وعید سنائی ہے جس کا اندازہ قرآن مجید کی ان آیات سے لگایا جاسکتا ہے کہ"جو لوگ سونا چاندی جمع کر کے ،خزانہ بنا کے رکھتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں دردناک عذاب کی خبر سنا دیجئے۔قیامت کے دن سونے چاندی کو جہنم کی آگ میں تپایا جائے گا ۔پھر اس کے ساتھ ان کے چہرے ،ان کے پہلو اور ان کے پشتیں پر داغا جائیے گا اور کہا جائے گا یہ ہے وہ خزانہ ہے جو تم اپنے لئے جمع کرکے لائے ہو۔ اب اس کا مزہ چکھو جو تم جمع کرتے رہے تھے"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.