جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز کہا کہ 'رامبن کے رہنے والے عامر ماگرے کے رشتے داروں کو اُن کا جسد خاکی فوراً لوٹا دینا چاہیے۔
انہوں نے ٹویٹ کر کے کہا کہ 'حیدر پورہ تصادم (Hyderpora Encounter) میں ہلاک کیے گئے عامر ماگرے کو بھی ابھی تک ان کے لواحقین کی طرف سے مناسب تدفین نہیں کی گئی'۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'حقیقت یہ ہے کہ متاثرین انصاف مانگنے کے بجائے لاشوں کے لیے بھیک مانگ رہے ہیں۔ یہ نظام پر ان کے عدم اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کی لاش فوری طور پر واپس کی جائے'۔
قابل ذکر ہے کی گذشتہ رات برزلہ کے رہنے والے محمد الطاف بٹ اور روال پورہ کے رہنے والے ڈاکٹر مدثر گلُ کے اہل خانہ کو اُن کا جسد خاکی سپرد کردیا گیا تھا، تاہم عامر ماگرے کے اہل خانہ ابھی بھی انتظار کر رہے ہیں۔
- مزید پڑھیں: شہری ہلاکتوں کے خلاف وادی کشمیر میں ہڑتال
واضح رہے کہ پیر کی شام پولیس نے سرینگر کے حیدر پورہ علاقے میں ہوئے تصادم آرائی کے دوران چار افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ پولیس کے مطابق ہلاک کیے گئے افراد میں ایک غیر ملکی عسکریت پسند حیدر، اس کا ساتھی عامر ماگرے، عسکری معاون ڈاکٹر مدثر گلُ اور گھر کا مالک محمد الطاف بٹ شامل ہیں۔
وہیں عامر، الطاف اور مدثر کے لواحقین نے پولیس کے دعووں کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے انصاف اور لاشوں کا مطالبہ کیا'۔