وزارت داخلہ، جموں و کشمیر کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے جبکہ آج وزارت داخلہ نے ایک میٹنگ منعقد کرکے تازہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں ہوم سکریٹری اجے کمار بھلا، جموں و کشمیر کے ڈی جی پی اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ انکاونٹر کے بعد عوام میں غم و غصہ دیکھا جارہا ہے۔
جموں و کشمیر میں سرینگر کے حیدر پورہ علاقہ میں دو روز قبل پولیس انکاونٹر میں 4 افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم رشتہ داروں نے انکاونٹر میں مارے گئے افراد کو بے قصور بتایا ہے، وہیں سیاسی پارٹیوں نے پورے معاملہ کی عدالتی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Srinagar Gunfight: جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے انکوائری کا مطالبہ کیا
پولیس کے مطابق مکان کا مالک الطاف احمد انکاونٹر کے دوران کراس فائرنگ میں ہلاک ہوگیا جبکہ کرایہ پر رہنے والا شخص مدثر گل عسکریت پسندوں کا مددگار تھا لیکن ارکان خاندان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک عام شہری تھے۔ انکاونٹر کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں بے گناہ شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرکے انہیں فائرنگ میں ہلاک کیا جارہا ہے اور بعد میں ان پر عسکریت پسند ہونے کا لیبل لگادیا جارہا ہے۔