ETV Bharat / city

High Density Apple Farming in Kashmir: ہائی ڈینسٹی ہی اب سیب کاشتکاری کا مستقبل ہے

کشمیر  میں ہر سال سیب کی کاشتکاری کے سبب 8000 کروڑ کی آمدنی ہوتی ہے۔ یہ پیداوار اور آمدنی روایتی کاشتکاری سے ہورہی ہے۔ تاہم اب اس طرح کی روایتی کاشتکاری کے بجائے ہائی ڈینسٹی پلانٹس (High Density Plants) کے ذریعہ کاشت کی جارہی ہے جو مالکان کے لیے کافی نفع بخش ہے۔ High Density Farming

ہائی ڈینسٹی ہی اب سیب کاشتکاری کا مستقبل ہے
ہائی ڈینسٹی ہی اب سیب کاشتکاری کا مستقبل ہے
author img

By

Published : Jul 14, 2022, 3:47 PM IST

Updated : Jul 14, 2022, 5:08 PM IST

سری نگر: وادیٔ کشمیر میں ہر سال سیب کی پیداوار بیس لاکھ میٹرک ٹن ہوتی ہے اور ملک کا 78 فیصد سیب کشمیر میں ہی پیدا ہوتا ہے جب کہ ہر سال سیب کی کاشتکاری سے 8000 کروڑ کی آمدنی ہورہی ہے۔ یہ آمدنی اور پیداوار روایتی کاشتکاری سے ہورہی ہے لیکن اب اس سیب کی کاشتکاری کے بجائے ہائی ڈینسٹی پلانٹس (High Density Plants) کی کاشت کی جارہی ہے جو مالکان کے لیے منافع بخش ثابت ہورہا ہے۔ High Density is Now the Future of Apple Farming

یہ بھی پڑھیں:

ہائی ڈینسٹی ہی اب سیب کاشتکاری کا مستقبل ہے


منافع بخش ہونے کے باوجود ہزاروں کاشتکار ایسے ہیں جن کو اس جدید کاشتکاری کے متعلق خدشات ہیں۔ سیب کی کاشتکاری سے جموں و کشمیر میں ہر سال 35 لاکھ افراد کو روزگار فراہم ہورہا ہے۔ کئی علاقوں میں زرعی زمین کو سیب باغات میں تبدیل کیا جارہا ہے جس سے اب چاول کی پیداوار میں کمی واقع ہورہی ہے۔ یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں ہر برس 7.51 میٹرک ٹن اناج اور چاول بیرونی ریاستوں سے برآمد کرنا پڑرہا ہے۔ Apple Farming in Kashmir

یہ بھی پڑھیں:


فی الوقت کشمیر میں 335000 ہیکٹر اراضی پر سیب باغات لگائے جارہے ہیں اور ماہرین کے مطابق اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔ جن کاشتکاروں نے ہائی ڈینسٹی باغات بنائے ہیں وہ اس سے مستفید ہورہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیب کاشتکاروں کو روایتی باغبانی کو چھوڑ کر ہائی ڈینسٹی باغبانی کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ یہ منافع بخش ہے اور وادی کی زمین اس کے لیے کافی موافق ہے۔

سری نگر: وادیٔ کشمیر میں ہر سال سیب کی پیداوار بیس لاکھ میٹرک ٹن ہوتی ہے اور ملک کا 78 فیصد سیب کشمیر میں ہی پیدا ہوتا ہے جب کہ ہر سال سیب کی کاشتکاری سے 8000 کروڑ کی آمدنی ہورہی ہے۔ یہ آمدنی اور پیداوار روایتی کاشتکاری سے ہورہی ہے لیکن اب اس سیب کی کاشتکاری کے بجائے ہائی ڈینسٹی پلانٹس (High Density Plants) کی کاشت کی جارہی ہے جو مالکان کے لیے منافع بخش ثابت ہورہا ہے۔ High Density is Now the Future of Apple Farming

یہ بھی پڑھیں:

ہائی ڈینسٹی ہی اب سیب کاشتکاری کا مستقبل ہے


منافع بخش ہونے کے باوجود ہزاروں کاشتکار ایسے ہیں جن کو اس جدید کاشتکاری کے متعلق خدشات ہیں۔ سیب کی کاشتکاری سے جموں و کشمیر میں ہر سال 35 لاکھ افراد کو روزگار فراہم ہورہا ہے۔ کئی علاقوں میں زرعی زمین کو سیب باغات میں تبدیل کیا جارہا ہے جس سے اب چاول کی پیداوار میں کمی واقع ہورہی ہے۔ یاد رہے کہ جموں و کشمیر میں ہر برس 7.51 میٹرک ٹن اناج اور چاول بیرونی ریاستوں سے برآمد کرنا پڑرہا ہے۔ Apple Farming in Kashmir

یہ بھی پڑھیں:


فی الوقت کشمیر میں 335000 ہیکٹر اراضی پر سیب باغات لگائے جارہے ہیں اور ماہرین کے مطابق اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔ جن کاشتکاروں نے ہائی ڈینسٹی باغات بنائے ہیں وہ اس سے مستفید ہورہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیب کاشتکاروں کو روایتی باغبانی کو چھوڑ کر ہائی ڈینسٹی باغبانی کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ یہ منافع بخش ہے اور وادی کی زمین اس کے لیے کافی موافق ہے۔

Last Updated : Jul 14, 2022, 5:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.