جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال کے شریف آباد علاقے میں محکمۂ جل شکتی نے ایک 505 فٹ گہرا کنواں کھدوایا تھا جو تکنیکی اعتبار سے ناکارہ ثابت ہوا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ متعلقہ محکمے نے کئی لاکھ روپیے خرچ کرنے کے بعد اس کنویں کو کھدوایا تھا لیکن ناکارہ ثابت ہونے کے سبب اس کا مُنہ کھلا چھوڑدیا گیا، مسلسل پانی جمع ہونے کی وجہ سے کنویں کی چوڑائی روز روز بڑھتی جارہی ہے جب کہ پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔
لوگوں نے بتایا کہ کنویں کو ناکارہ ثابت ہونے کے بعد کھلا رکھ دیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہاں بچوں اور مویشیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
مزید پڑھیں: سرینگر: ہمیں جنت سے جہنم میں دھکیل دیا گیا
مقامی لوگوں نے کنویں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہاں کوئی حادثہ پیش نہ آئے۔ عوام نے کنواں کھدواکر رقم ضائع کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ کنویں کو جلد بند کیا جائے، کیونکہ اس سے بچوں اور جانوروں کو خطرہ لاحق ہے۔