جموں و کشمیر کے ضلع گاندبل میں مقامی نوجوانوں کے مطابق وہ پڑھائی کے لیے فیس پوری طرح جمع نہیں کر پا رہے ہیں کھیل کود کے لیے کہاں سے لائیں گے۔
ان نوجوانوں کا کہنا ہے جہاں ایک طرف سرکار کھیل کود کو فروغ دینے کے بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں تاکہ نوجوان غلط کاموں سے گریز کرئے اور نشیلی ادویات کے استعمال میں مبتلا نہ ہو، اور نوجوانوں کا مستقبل روشن ہو جبکہ اس کےلئے سرکار بہت سارے کھیلوں کا بھی انعقاد کرتی ہے۔
وہیں، دوسری جانب انتطامیہ گاندربل کے قمریہ اسٹیڈیم میں مقامی نوجوانوں سے کھیلنے کے لیے فیس طلب کی جاتی ہے۔
مقامی کوگوں کے مطابق فیس ادا کرنے پر ہی انہیں اسٹیدم میں کھیلنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی نوجوانوں میں غصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
گاندربل: اسٹیڈیم تیار نہ ہونے سے مقامی نوجوانوں میں ناراضگی
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب گاندربل کے مقامی نوجوانوں سے اس سلسلے میں بات کی تو انہوں نے کہا کہ 'ہم ہمیشہ اسی قمریہ اسٹیدم میں کھیلتے آرہے ہیں اور اب ہم سے کھیلنے کے لئے فیس لیا جا رہا ہے'۔
انہوں نے کہا 'ہم اپنی پڑھائی کے لئے فیس اچھی طرح سے ادا نہیں کر پا رہے ہیں کھیلنے کے لئے کہاں سے فیس لائیں گے'۔
انہوں نے مزید کہا 'جہاں ایک طرف نوجوان غلط کاموں کی طرف راغب ہو جاتے ہیں ہم نہیں چاہتے کہ ہم بھی وہی راستہ اختیار کریں'۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کئی ہے کہ انہیں مزکورہ اسٹیڈیم میں بغیر فیس کے کھیلنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ کھیل کود کے ساتھ مشغول رہ کر بُرے کاموں سے دور رہیں۔