ETV Bharat / city

Five Govt Employees Terminated جموں و کشمیر میں پانچ سرکاری ملازمین برطرف

سرکاری زرائع کے مطابق جموں و کشمیر میں پانچ سرکاری ملازمین کو عسکریت پسندوں سے روابط، نارکو ٹیرر سنڈیکیٹ چلانے، دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور کالعدم تنظیموں کی مدد کرنے کے شبہ میں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ راج بھون ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں آج دوپہر احکامات سادر کئے جائیں گے۔

جموں و کشمیر میں پانچ سرکاری ملازمین برطرف
جموں و کشمیر میں پانچ سرکاری ملازمین برطرف
author img

By

Published : Oct 15, 2022, 12:07 PM IST

Updated : Oct 15, 2022, 2:25 PM IST

سرینگر: سرکاری ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر میں پانچ سرکاری ملازمین کو عسکریت پسندوں سے روابط، نارکو ٹیرر سنڈیکیٹ چلانے، دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور کالعدم تنظیموں کی مدد کرنے کے شبہ میں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ راج بھون کے ذرائع نے تصدیق کی کہ نوکریوں سے برطرفی کے احکامات آج دن میں جاری کئے جائیں گے۔ حکام نے ابھی تک درجنوں سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا ہے جبکہ اسی ہفتے پولیس اور چند دیگر محکمہ جات سے وابستہ متعدد ملازمین کو قبل از وقت نوکریوں سے فائر کردیا گیا۔ محکمہ عمومی انتظامیہ یا جی اے ڈی نے اپنے حکمناموں میں لکھا ہے کہ یہ ملازمین اپنی ڈیوٹی کے پابند نہیں تھے اور انتظامیہ کی ایک کمیٹی نے نوکری کے لئے متعین کردہ اصولوں کے تحت فیصلہ کیا کہ انہیں قبل از وقت ریٹائر کردیا جائے۔

حکام نے کئی ڈاکٹروں کو اجازت کے بغیر غیر معینہ عرصے کیلئے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی پاداش میں بھی نوکریوں سے برطرف کیا ہے۔ جن ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے ان میں کشمیر یونیورسٹی سے وابستہ کئی پروفیسرز، محکمہ تعلیم سے وابستہ کئی اساتذہ اور دیگر ملازمین بھی شامل ہیں۔ کشمیر میں سیاسی جماعتوں کا الزام ہے کہ ان ملازمین کو ایک بدلے کی کارروائی کے تحت نوکریوں سے برخاست کیا جارہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ ڈاکتر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکام نے 50 ہزار نوکریان فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اسے پورا نہیں کیا گیا۔

اطلاع کے مطابق انٹیلیجنس ایجنسیوں کی تحقیقات اور جانچ پڑتال کے بعد 5 سرکاری ملازمین کو باہر کا دروازہ دکھایا گیا ہے جو کہ بلاواسطہ یا بلاواسطہ طور عسکریت پسند سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ برطرف کئے گئے ملازمین میں پولیس کانسٹیبل تنویر سلیم ڈار بھی شامل ہیں جس کی تعیناتی سال 1991 میں ہوئی تھی۔ تنویر سلیم کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ مذکورہ پولیس کانسٹیبل لشکر طیبہ سے روابط تھا۔ جبکہ عسکریت پسندوں کے کئی حملوں میں بھی ملوث تھا اور ایم ایل سی جاوید شالہ کے قتل میں بھی تنویر سلیم ڈار کا کلیدی رول رہا ہے۔

ادھر بارہمولہ سنٹرل کوآپریٹو بینک لمیٹڈ میں بطور مینجر آفاق احمد وانی کو بھی نوکری سے برطرف کیا گیا جبکہ جل شکتی محکمے میں بطور آرڈرلی کام کررہے ارشاد کو بھی سروس سے فارغ کیا گیا۔ پی ایچ ای سب ڈویژن کے اسسٹنٹ لائن مین کو بھی نوکری سے طرف کیا جاچکا ہے ۔اسی طرح پلانٹیشن سپر وائزر افتخار اندابی کو بھی عسکریت پسند سرگرمیوں کی پاداش میں نوکری سے طرف کیا گیا ہے۔ ملک دشمن سرگرمیوں میں مبینہ طور ملوث اور سازشے رچنے کے الزام میں ترتیب دی گئی ۔لسٹ کے مطابق بعض ملازمین میں چھوٹے اور درمیانہ درجے کے افسران بھی شامل ہیں جن کے تمام ثبوت و شواہد متعلقہ ایجنسیوں نے پہلے ہی اکھٹے کئے ہیں تاکہ عدالت کارروائی کے دوران بہتر طور ان کے خلاف مقدمہ چلائی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: Six Absent Doctors Sacked جموں و کشمیر ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کی کارروائی، چھ غیرحاضر ڈاکٹرز برطرف

واضح رہے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب جموں وکشمیر حکومت نے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں اس طرح کی کارروائی عمل میں لائی گئی ہو۔ اس قبل سے بھی عسکریت پسندی میں مبینہ اعانت کار کےطور کام کرنے کے الزام میں کئی سرکاری ملازمین کو نوکری سے برطرف کیا جا چکا ہے۔جن میں پاکستان میں مقیم حزب المجاہدین کے سربراہ سعد صلح الدین کے دو فرزند اور حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین مرحوم سید علی گیلانی کے پوتے بھی شامل ہیں۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں کئی قوانین میں ترامیم کی گئی جس کی رو سے ایک دفعہ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازم جس کی سرگرمیوں سے ملک یا ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچتا ہوگا۔ تو اسے بغیر کسی تحقیقات یا انکوائری کے بھی نوکری سے نکالا جاسکتا ہے۔

سرینگر: سرکاری ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر میں پانچ سرکاری ملازمین کو عسکریت پسندوں سے روابط، نارکو ٹیرر سنڈیکیٹ چلانے، دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے اور کالعدم تنظیموں کی مدد کرنے کے شبہ میں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ راج بھون کے ذرائع نے تصدیق کی کہ نوکریوں سے برطرفی کے احکامات آج دن میں جاری کئے جائیں گے۔ حکام نے ابھی تک درجنوں سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کیا ہے جبکہ اسی ہفتے پولیس اور چند دیگر محکمہ جات سے وابستہ متعدد ملازمین کو قبل از وقت نوکریوں سے فائر کردیا گیا۔ محکمہ عمومی انتظامیہ یا جی اے ڈی نے اپنے حکمناموں میں لکھا ہے کہ یہ ملازمین اپنی ڈیوٹی کے پابند نہیں تھے اور انتظامیہ کی ایک کمیٹی نے نوکری کے لئے متعین کردہ اصولوں کے تحت فیصلہ کیا کہ انہیں قبل از وقت ریٹائر کردیا جائے۔

حکام نے کئی ڈاکٹروں کو اجازت کے بغیر غیر معینہ عرصے کیلئے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی پاداش میں بھی نوکریوں سے برطرف کیا ہے۔ جن ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے ان میں کشمیر یونیورسٹی سے وابستہ کئی پروفیسرز، محکمہ تعلیم سے وابستہ کئی اساتذہ اور دیگر ملازمین بھی شامل ہیں۔ کشمیر میں سیاسی جماعتوں کا الزام ہے کہ ان ملازمین کو ایک بدلے کی کارروائی کے تحت نوکریوں سے برخاست کیا جارہا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ ڈاکتر فاروق عبداللہ نے کہا کہ حکام نے 50 ہزار نوکریان فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اسے پورا نہیں کیا گیا۔

اطلاع کے مطابق انٹیلیجنس ایجنسیوں کی تحقیقات اور جانچ پڑتال کے بعد 5 سرکاری ملازمین کو باہر کا دروازہ دکھایا گیا ہے جو کہ بلاواسطہ یا بلاواسطہ طور عسکریت پسند سرگرمیوں میں ملوث تھے۔ برطرف کئے گئے ملازمین میں پولیس کانسٹیبل تنویر سلیم ڈار بھی شامل ہیں جس کی تعیناتی سال 1991 میں ہوئی تھی۔ تنویر سلیم کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ مذکورہ پولیس کانسٹیبل لشکر طیبہ سے روابط تھا۔ جبکہ عسکریت پسندوں کے کئی حملوں میں بھی ملوث تھا اور ایم ایل سی جاوید شالہ کے قتل میں بھی تنویر سلیم ڈار کا کلیدی رول رہا ہے۔

ادھر بارہمولہ سنٹرل کوآپریٹو بینک لمیٹڈ میں بطور مینجر آفاق احمد وانی کو بھی نوکری سے برطرف کیا گیا جبکہ جل شکتی محکمے میں بطور آرڈرلی کام کررہے ارشاد کو بھی سروس سے فارغ کیا گیا۔ پی ایچ ای سب ڈویژن کے اسسٹنٹ لائن مین کو بھی نوکری سے طرف کیا جاچکا ہے ۔اسی طرح پلانٹیشن سپر وائزر افتخار اندابی کو بھی عسکریت پسند سرگرمیوں کی پاداش میں نوکری سے طرف کیا گیا ہے۔ ملک دشمن سرگرمیوں میں مبینہ طور ملوث اور سازشے رچنے کے الزام میں ترتیب دی گئی ۔لسٹ کے مطابق بعض ملازمین میں چھوٹے اور درمیانہ درجے کے افسران بھی شامل ہیں جن کے تمام ثبوت و شواہد متعلقہ ایجنسیوں نے پہلے ہی اکھٹے کئے ہیں تاکہ عدالت کارروائی کے دوران بہتر طور ان کے خلاف مقدمہ چلائی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: Six Absent Doctors Sacked جموں و کشمیر ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کی کارروائی، چھ غیرحاضر ڈاکٹرز برطرف

واضح رہے یہ پہلا موقع نہیں ہے جب جموں وکشمیر حکومت نے ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں اس طرح کی کارروائی عمل میں لائی گئی ہو۔ اس قبل سے بھی عسکریت پسندی میں مبینہ اعانت کار کےطور کام کرنے کے الزام میں کئی سرکاری ملازمین کو نوکری سے برطرف کیا جا چکا ہے۔جن میں پاکستان میں مقیم حزب المجاہدین کے سربراہ سعد صلح الدین کے دو فرزند اور حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین مرحوم سید علی گیلانی کے پوتے بھی شامل ہیں۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر میں کئی قوانین میں ترامیم کی گئی جس کی رو سے ایک دفعہ میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازم جس کی سرگرمیوں سے ملک یا ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچتا ہوگا۔ تو اسے بغیر کسی تحقیقات یا انکوائری کے بھی نوکری سے نکالا جاسکتا ہے۔

Last Updated : Oct 15, 2022, 2:25 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.