عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران یتیم ہونے والے کشمیری بچوں Kashmir COVID Orphans کی خرید و فروخت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کووڈ۔19 میں یتیم بچوں کو غیر قانونی طریقے سے گود لے کر انہیں 'فروخت' کیا جارہا ہے۔ مذکورہ دعوؤں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پولیس انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے۔ اس سلسلے میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے بدھ کے روز مبینہ ملزمین کے خلاف پامپور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک بیان میں کہاکہ"کووڈ کے دوران یتیم ہونے والے بچوں Kashmir COVID Orphans کو مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے گود لینے اور انہیں فروخت کرنے سے متعلق خبروں کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی جارہی ہے۔ اس ضمن میں مشن ڈائریکٹر آئی سی پی ایس جے اینڈ کے شبنم کاملی نے آج متعلقہ حکام کو مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے جس کے بعد پامپور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔"
بیان میں مزید کہاگیا، "اس کے علاوہ، سکریٹری، سماجی بہبود محکمہ شیتل نندا نے آئی جی پی کشمیر کے ساتھ مسئلہ اٹھایا ہے، تاکہ اس معاملے میں فوری کارروائی کو یقینی بنایا جائے اور متعلقہ قوانین کے تحت قانونی کارروائی شروع کی جائے۔"
وہیں پولیس نے بھی اس معاملے میں ایف آئی آر درج کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔' پولیس کے ایک اعلی آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "جیسے ہی پولیس کو کشمیری یتیموں کی مبینہ فروخت کے چونکا دینے والے معاملے کی اطلاع موصول ہوئی۔ متعلقہ پولیس اسٹیشن (پامپور) میں کیس درج کیا گیا۔ مزید تحقیقات جاری ہے۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم اس وقت آپ کو مزید تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔"
دریں اثنا، جموں و کشمیر ڈویژنوں کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں، تاکہ یونین ٹیریٹری کے تمام اضلاع میں کووڈ یتیموں کی تعداد اور ان کی خیریت معلوم کی جا سکے۔'
واضح رہے کہ ایک آن لائن نیوز پورٹل کی طرف سے شائع ہونے والی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کووڈ کے باعث اپنے والدین کو کھونے والے کشمیری بچے بھارت کے بازاروں میں 'فروخت' کے لیے تیار ہیں۔'
رپورٹ میں، اسرار امین، جو کشمیر میں گلوبل ویلفیئر چیریٹیبل ٹرسٹ کے نام سے ایک این جی او چلاتے ہیں، وادی میں بچوں اور خاندانی بہبود کے لیے کام کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ ان پر الزام ہے انہوں نے ایک کووڈ یتیم کے لیے 75,000 روپے کی پیشکش کی ہے۔' رپورٹ میں امین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ "ہمارے یہاں بہت سے یتیم ہیں۔ لیکن اگر کوئی کووڈ یتیم چاہتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اس نے کووڈ یتیموں کے ایک جوڑے کے لیے 1.50 لاکھ روپے کی مانگ کی تھی'۔
Kashmir COVID Orphans: یتیم بچوں کی خرید و فروخت کا دعویٰ، انتظامیہ حرکت میں
عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران کشمیری یتیم بچوں Kashmir COVID Orphans کی خرید و فروخت کے دعووں پر انتظامیہ میں افراتفری کا ماحول ہے۔ دعویٰ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے انتظامیہ نے پامپور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران یتیم ہونے والے کشمیری بچوں Kashmir COVID Orphans کی خرید و فروخت کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کووڈ۔19 میں یتیم بچوں کو غیر قانونی طریقے سے گود لے کر انہیں 'فروخت' کیا جارہا ہے۔ مذکورہ دعوؤں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پولیس انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے۔ اس سلسلے میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے بدھ کے روز مبینہ ملزمین کے خلاف پامپور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک بیان میں کہاکہ"کووڈ کے دوران یتیم ہونے والے بچوں Kashmir COVID Orphans کو مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے گود لینے اور انہیں فروخت کرنے سے متعلق خبروں کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی جارہی ہے۔ اس ضمن میں مشن ڈائریکٹر آئی سی پی ایس جے اینڈ کے شبنم کاملی نے آج متعلقہ حکام کو مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے جس کے بعد پامپور پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔"
بیان میں مزید کہاگیا، "اس کے علاوہ، سکریٹری، سماجی بہبود محکمہ شیتل نندا نے آئی جی پی کشمیر کے ساتھ مسئلہ اٹھایا ہے، تاکہ اس معاملے میں فوری کارروائی کو یقینی بنایا جائے اور متعلقہ قوانین کے تحت قانونی کارروائی شروع کی جائے۔"
وہیں پولیس نے بھی اس معاملے میں ایف آئی آر درج کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔' پولیس کے ایک اعلی آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "جیسے ہی پولیس کو کشمیری یتیموں کی مبینہ فروخت کے چونکا دینے والے معاملے کی اطلاع موصول ہوئی۔ متعلقہ پولیس اسٹیشن (پامپور) میں کیس درج کیا گیا۔ مزید تحقیقات جاری ہے۔" ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم اس وقت آپ کو مزید تفصیلات فراہم نہیں کر سکتے۔"
دریں اثنا، جموں و کشمیر ڈویژنوں کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئی ہیں، تاکہ یونین ٹیریٹری کے تمام اضلاع میں کووڈ یتیموں کی تعداد اور ان کی خیریت معلوم کی جا سکے۔'
واضح رہے کہ ایک آن لائن نیوز پورٹل کی طرف سے شائع ہونے والی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ کووڈ کے باعث اپنے والدین کو کھونے والے کشمیری بچے بھارت کے بازاروں میں 'فروخت' کے لیے تیار ہیں۔'
رپورٹ میں، اسرار امین، جو کشمیر میں گلوبل ویلفیئر چیریٹیبل ٹرسٹ کے نام سے ایک این جی او چلاتے ہیں، وادی میں بچوں اور خاندانی بہبود کے لیے کام کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ ان پر الزام ہے انہوں نے ایک کووڈ یتیم کے لیے 75,000 روپے کی پیشکش کی ہے۔' رپورٹ میں امین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ "ہمارے یہاں بہت سے یتیم ہیں۔ لیکن اگر کوئی کووڈ یتیم چاہتا ہے تو کوئی حرج نہیں ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اس نے کووڈ یتیموں کے ایک جوڑے کے لیے 1.50 لاکھ روپے کی مانگ کی تھی'۔