ETV Bharat / city

J&K Woman Becomes Role Model تعلیم یافتہ خاتون کشمیری لڑکیوں کے لیے رول ماڈل

چسفیدہ نے اپنے شوہر کی چھوڑی ہوئی زمین کو کاشتکاری کے لیے استعمال کیا۔ لداخ اور جموں و کشمیر کے دیگر حصوں میں پیاز، ٹماٹر، کھیرے، پودے، مرچ اور دیگر سبزیاں وہاں بھیجواتی ہیں اور اس طرح رفتہ رفتہ وہ ایک کامیاب خاتون بن گئیں۔ J&K Woman Becomes Role Model

چسفیدہ
چسفیدہ
author img

By

Published : Sep 22, 2022, 4:40 PM IST

Updated : Sep 22, 2022, 7:07 PM IST

چسفیدہ نام کی خاتون جن کا تعلق شمالی کشمیر ضلع بارہمولہ کے تحصیل پٹن پلہالن گاؤں سے ہے۔ چاسفیدہ تمام لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے رول ماڈل ہیں۔ J&K Woman Becomes Role Model

چسفیدہ

8 کنال پر پھیلی ہوئی زرعی زمین کی مالک ہونے کے ساتھ ساتھ مزید دس لوگوں کو روزگار فراہم کرنے والی شمالی کشمیر کی پہلی خاتون ہیں۔ ان کی کوششوں سے نہ صرف ان کی قسمت بدلی ہے بلکہ وہ ان دیگر خواتین کے لیے ایک رول ماڈل بن گئی ہیں جو ان کے پاس مشورہ کے لئے آتی ہیں۔ کہانی تعلیم یافتہ چاسفیدہ کی ہے جن کی شادی 2016 میں ہوئی تھی۔

چھ سال قبل جب چاسفیدہ کی شادی ہوئی تھی تو ان کے خاوند کی معاشی حالت بہتر نہیں تھی، جب چسفیدہ نے سسرال والوں کی حالت دیکھی تو انہوں نے اپنا کاروبار ایک چھوٹی زمین سے شروع کیا جس کے بعد چسفیدہ نے شب و روز محنت کی اور کامیابی ان کے قدم چومتی رہیں، تاہم کھیتی باڑی میں اپنی مثالی کوششوں سے وہ مختصر عرصے میں ایک زرعی کاروباری اور علاقے کی دیگر خواتین کے لیے ایک رول ماڈل بن گئی ہیں۔

2021 میں ٹماٹر سے ایک لاکھ سے زائد کی کمائی ہوئی، لیکن 2022 میں ٹماٹر کی کاشتکاری سے ہی دو لاکھ سے زیادہ منافع کمایا جس کے بعد چسفیدہ کافی مسرور نظر آئیں، علاقہ میں وہ اس وقت اپنے فارم میں کئی دوسری خواتین اور مرد حضرات کو بھی ملازمتیں فراہم کرتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جب میں نے چھ سال پہلے زراعت کا سفر شروع کیا تھا، تو میرے پڑوسی میری ناکامی کا اندازہ لگاتے تھے، تاہم اب وہی لوگ مشورے کے لیے مجھ سے ملاقات کر رہے ہیں، جس سے مجھے بے حد خوشی ہوتی ہے

اپنے تجربے کا اظہار کرتے ہوئے چسفیدہ نے کہا کہ پولیٹیکل سائنس میں پوسٹ گریجویٹ ہونے کے ساتھ ساتھ بی ایڈ کی ڈگری حاصل کرنے کے باوجود سرکاری ملازمتوں کے لئے وقت ضائع کرنے کے بجائے انہوں نے زراعت کا کام شروع کیا اور اپنے سسرال کی چھوڑی ہوئی زمین کو کاشتکاری کے لیے استعمال کیا۔

2016 میں اپنے گھر کے صحن سے 10 مرلہ زمین پر ٹماٹر کے بیج لگا کر اپنی کاروباری صلاحیتوں کا آغاز کیا، اس کوشش نے اس کے حوصلے بلند کیے کیونکہ اس کے پودے کی فروخت سے اسے 17,000 روپے کی آمدنی ہوئی۔

چسفیدہ نے کہ ااگرچہ یہ تھوڑی سی رقم تھی، لیکن اس نے مجھے ایک خیال دیا کہ سائنسی علم کے ساتھ ہمارے آباؤ اجداد کے کھیتی باڑی کے پیشے کی طرف واپس جانے سے زیادہ منافع مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ صرف پیاز کی پیداوار کے لیے 4.5 کنال اراضی استعمال کر رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ پیاز کے پودے تیار ہیں اور کچھ ہی عرصے میں کٹائی شروع ہو جائے گی۔

چسفیدہ نے کہا کہ مارکیٹنگ ان کے لیے کبھی مسئلہ نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی زرعی پیداوار کا بڑا حصہ تاجر ان کے زرعی فارم سے ہی خریدتے ہیں۔
پچھلے کچھ سالوں میں سبزیوں کی بڑے پیمانے پر پیداوار دیکھنے کے بعد انہوں نے لداخ اور تنگدار میں سبزیاں بھیجنا شروع کر دی ہیں۔

چسفیدہ اس وقت پیاز کی فصل کے ساتھ مصروف ہے اور اس سال چسفیدہ نے پیاز کی بھیج 33000 کا زمین میں لگایا ہے اور تقریبا 3لاکھ سے زائد منافع کمانے کی کوششوں میں مصروف ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ مکحکمہ زراعت کی جانب سے مکمل حمایت ملی ہے،بالخصوص صبیہ کا، وہ قابل تعریف ہی نہیں بلکہ قابل فخر بھی ہیں، جنہوں نے مجھے ہر وقت ہر سہولیات فراہم کی۔

مزید پڑھیں:Kashmiri Woman Making Various Types of Pickles: متعدد اقسام کے اچار بنانے والی کشمیری خاتون

انہوں نے محکمہ اگریلچر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس خاتون کو اس کام کی طرف راغب کرکے مزید لوگوں کیلے روزگار فراہم کرنے کا موقع ملا ہیں۔

چسفیدہ نام کی خاتون جن کا تعلق شمالی کشمیر ضلع بارہمولہ کے تحصیل پٹن پلہالن گاؤں سے ہے۔ چاسفیدہ تمام لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے رول ماڈل ہیں۔ J&K Woman Becomes Role Model

چسفیدہ

8 کنال پر پھیلی ہوئی زرعی زمین کی مالک ہونے کے ساتھ ساتھ مزید دس لوگوں کو روزگار فراہم کرنے والی شمالی کشمیر کی پہلی خاتون ہیں۔ ان کی کوششوں سے نہ صرف ان کی قسمت بدلی ہے بلکہ وہ ان دیگر خواتین کے لیے ایک رول ماڈل بن گئی ہیں جو ان کے پاس مشورہ کے لئے آتی ہیں۔ کہانی تعلیم یافتہ چاسفیدہ کی ہے جن کی شادی 2016 میں ہوئی تھی۔

چھ سال قبل جب چاسفیدہ کی شادی ہوئی تھی تو ان کے خاوند کی معاشی حالت بہتر نہیں تھی، جب چسفیدہ نے سسرال والوں کی حالت دیکھی تو انہوں نے اپنا کاروبار ایک چھوٹی زمین سے شروع کیا جس کے بعد چسفیدہ نے شب و روز محنت کی اور کامیابی ان کے قدم چومتی رہیں، تاہم کھیتی باڑی میں اپنی مثالی کوششوں سے وہ مختصر عرصے میں ایک زرعی کاروباری اور علاقے کی دیگر خواتین کے لیے ایک رول ماڈل بن گئی ہیں۔

2021 میں ٹماٹر سے ایک لاکھ سے زائد کی کمائی ہوئی، لیکن 2022 میں ٹماٹر کی کاشتکاری سے ہی دو لاکھ سے زیادہ منافع کمایا جس کے بعد چسفیدہ کافی مسرور نظر آئیں، علاقہ میں وہ اس وقت اپنے فارم میں کئی دوسری خواتین اور مرد حضرات کو بھی ملازمتیں فراہم کرتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جب میں نے چھ سال پہلے زراعت کا سفر شروع کیا تھا، تو میرے پڑوسی میری ناکامی کا اندازہ لگاتے تھے، تاہم اب وہی لوگ مشورے کے لیے مجھ سے ملاقات کر رہے ہیں، جس سے مجھے بے حد خوشی ہوتی ہے

اپنے تجربے کا اظہار کرتے ہوئے چسفیدہ نے کہا کہ پولیٹیکل سائنس میں پوسٹ گریجویٹ ہونے کے ساتھ ساتھ بی ایڈ کی ڈگری حاصل کرنے کے باوجود سرکاری ملازمتوں کے لئے وقت ضائع کرنے کے بجائے انہوں نے زراعت کا کام شروع کیا اور اپنے سسرال کی چھوڑی ہوئی زمین کو کاشتکاری کے لیے استعمال کیا۔

2016 میں اپنے گھر کے صحن سے 10 مرلہ زمین پر ٹماٹر کے بیج لگا کر اپنی کاروباری صلاحیتوں کا آغاز کیا، اس کوشش نے اس کے حوصلے بلند کیے کیونکہ اس کے پودے کی فروخت سے اسے 17,000 روپے کی آمدنی ہوئی۔

چسفیدہ نے کہ ااگرچہ یہ تھوڑی سی رقم تھی، لیکن اس نے مجھے ایک خیال دیا کہ سائنسی علم کے ساتھ ہمارے آباؤ اجداد کے کھیتی باڑی کے پیشے کی طرف واپس جانے سے زیادہ منافع مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ صرف پیاز کی پیداوار کے لیے 4.5 کنال اراضی استعمال کر رہی ہیں،انہوں نے کہا کہ پیاز کے پودے تیار ہیں اور کچھ ہی عرصے میں کٹائی شروع ہو جائے گی۔

چسفیدہ نے کہا کہ مارکیٹنگ ان کے لیے کبھی مسئلہ نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی زرعی پیداوار کا بڑا حصہ تاجر ان کے زرعی فارم سے ہی خریدتے ہیں۔
پچھلے کچھ سالوں میں سبزیوں کی بڑے پیمانے پر پیداوار دیکھنے کے بعد انہوں نے لداخ اور تنگدار میں سبزیاں بھیجنا شروع کر دی ہیں۔

چسفیدہ اس وقت پیاز کی فصل کے ساتھ مصروف ہے اور اس سال چسفیدہ نے پیاز کی بھیج 33000 کا زمین میں لگایا ہے اور تقریبا 3لاکھ سے زائد منافع کمانے کی کوششوں میں مصروف ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ مکحکمہ زراعت کی جانب سے مکمل حمایت ملی ہے،بالخصوص صبیہ کا، وہ قابل تعریف ہی نہیں بلکہ قابل فخر بھی ہیں، جنہوں نے مجھے ہر وقت ہر سہولیات فراہم کی۔

مزید پڑھیں:Kashmiri Woman Making Various Types of Pickles: متعدد اقسام کے اچار بنانے والی کشمیری خاتون

انہوں نے محکمہ اگریلچر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس خاتون کو اس کام کی طرف راغب کرکے مزید لوگوں کیلے روزگار فراہم کرنے کا موقع ملا ہیں۔

Last Updated : Sep 22, 2022, 7:07 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.