ETV Bharat / city

Army Deletes iftaar Party Tweet: ہندو شدت پسندوں کی تنقید کے بعد فوج نے افطار پارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا

ہندو شدت پسندوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد بھارتی فوج نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سیکولرازم کا پیغام دینے والی افطار پارٹی کی تصاویر کو ڈیلیٹ کر دیا۔ Army Deletes iftaar Party Tweet۔ اس معاملے کے حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت نے فوج سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے کوئی ردعمل دینے سے انکار کر دیا۔

defence-pro-deletes-tweet-on-iftar-hosted-by-army-in-j-and-k-after-trolled-in-twitter
ہندو شدت پسندوں کے تنقید کے بعد فوج نے افطارپارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا
author img

By

Published : Apr 23, 2022, 9:53 PM IST

سرینگر: ہندو شدت پسندوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد بھارتیہ فوج نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سیکولرازم کا پیغام دینے والی افطار پارٹی کی تصاویر کو ڈلیٹ کر دیا۔

defence-pro-deletes-tweet-on-iftar-hosted-by-army-in-j-and-k-after-trolled-in-twitter
ہندو شدت پسندوں کے تنقید کے بعد فوج نے افطارپارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا

واضح رہے کہ 21 اپریل کو فوج کے دفاعی ترجمان نے اپنے جموں کے ٹوئٹر ہینڈل (prodefencejammu@) پر ڈوڈہ میں فوج کی جانب سے ماہ رمضان کے دوران منعقد کی گئی افطار پارٹی کی تصاویر شیئر کی تھی۔ ٹویٹ کا مقصد مختلف مذاہب کے درمیان آپسی بھائی چارہ کو فروغ دینا تھا۔

فوج نے ٹویٹ میں بچوں اور بزرگوں کو افطار کرتے ہوئے اور نماز پڑتے ہوئے تصاویر کے ساتھ لکھا تھا کہ "سیکولرازم کی روایات کو زندہ رکھتے ہوئے ڈوڈہ ضلع کے ارنورہ میں فوج کی جانب سے افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔"

defence-pro-deletes-tweet-on-iftar-hosted-by-army-in-j-and-k-after-trolled-in-twitter
ہندو شدت پسندوں کے تنقید کے بعد فوج نے افطارپارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا

وہیں فوج کی جانب سے اس طریقے کا ٹویٹ ہندو شدت پسندوں کو پسند نہیں آیا اور اُنہوں نے فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد فوج ٹویٹ ڈلیٹ کرنے پر مجبور ہو گئی۔

defence-pro-deletes-tweet-on-iftar-hosted-by-army-in-j-and-k-after-trolled-in-twitter
ہندو شدت پسندوں کے تنقید کے بعد فوج نے افطارپارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا
سدرشن ٹی وی چنل کے ایڈیٹر سریش چوہان نے ٹویٹر پر فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا "کیا اب یہ بیماری بھارتی فوج میں بھی گھس گئی ہے؟ دُکھ کی بات ہے۔" ٹوئٹر پر جب چند افراد نے چوہان کے نظریہ پر سوال اٹھایا تو اُن کا کہنا تھا کہ "نہیں… ارجن کی طرح، مجھے صرف مقصد نظر آتا ہے۔"
defence-pro-deletes-tweet-on-iftar-hosted-by-army-in-j-and-k-after-trolled-in-twitter
ہندو شدت پسندوں کے تنقید کے بعد فوج نے افطارپارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا

جہاں چوہان کی تنقید کے بعد بھارتی فوج ٹویٹ ڈلیٹ کرنے پر مجبور ہو گئی وہیں ٹویٹ کے ڈلیٹ ہونے کی وجہ سے فوج کو ایک بار پھر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مزید پڑھیں:

وہیں، عسکری امور کے ماہر اشوک سوائن کا کہنا کہ "اگر ہندو شدت پسندوں کے ٹرول سے خوفزدہ ہو کر بھارتی فوج افطار پر اپنا ٹویٹ ڈلیٹ کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے تو وہ پاکستان اور چین کی فوج کا سامنا کیسے کر سکتی ہے؟"
ابھی تک سوائن کے ٹویٹ پر 1100 سے زائد ری ٹویٹس، 36 کوٹ ٹویٹس اور چار ہزار سے زائد لائکس آچکے ہیں۔ اس پورے معاملے کے حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت نے فوج سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے کوئی ردعمل دینے سے انکار کیا۔

سرینگر: ہندو شدت پسندوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنانے کے بعد بھارتیہ فوج نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے سیکولرازم کا پیغام دینے والی افطار پارٹی کی تصاویر کو ڈلیٹ کر دیا۔

defence-pro-deletes-tweet-on-iftar-hosted-by-army-in-j-and-k-after-trolled-in-twitter
ہندو شدت پسندوں کے تنقید کے بعد فوج نے افطارپارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا

واضح رہے کہ 21 اپریل کو فوج کے دفاعی ترجمان نے اپنے جموں کے ٹوئٹر ہینڈل (prodefencejammu@) پر ڈوڈہ میں فوج کی جانب سے ماہ رمضان کے دوران منعقد کی گئی افطار پارٹی کی تصاویر شیئر کی تھی۔ ٹویٹ کا مقصد مختلف مذاہب کے درمیان آپسی بھائی چارہ کو فروغ دینا تھا۔

فوج نے ٹویٹ میں بچوں اور بزرگوں کو افطار کرتے ہوئے اور نماز پڑتے ہوئے تصاویر کے ساتھ لکھا تھا کہ "سیکولرازم کی روایات کو زندہ رکھتے ہوئے ڈوڈہ ضلع کے ارنورہ میں فوج کی جانب سے افطار پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔"

defence-pro-deletes-tweet-on-iftar-hosted-by-army-in-j-and-k-after-trolled-in-twitter
ہندو شدت پسندوں کے تنقید کے بعد فوج نے افطارپارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا

وہیں فوج کی جانب سے اس طریقے کا ٹویٹ ہندو شدت پسندوں کو پسند نہیں آیا اور اُنہوں نے فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے بعد فوج ٹویٹ ڈلیٹ کرنے پر مجبور ہو گئی۔

defence-pro-deletes-tweet-on-iftar-hosted-by-army-in-j-and-k-after-trolled-in-twitter
ہندو شدت پسندوں کے تنقید کے بعد فوج نے افطارپارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا
سدرشن ٹی وی چنل کے ایڈیٹر سریش چوہان نے ٹویٹر پر فوج کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا "کیا اب یہ بیماری بھارتی فوج میں بھی گھس گئی ہے؟ دُکھ کی بات ہے۔" ٹوئٹر پر جب چند افراد نے چوہان کے نظریہ پر سوال اٹھایا تو اُن کا کہنا تھا کہ "نہیں… ارجن کی طرح، مجھے صرف مقصد نظر آتا ہے۔"
defence-pro-deletes-tweet-on-iftar-hosted-by-army-in-j-and-k-after-trolled-in-twitter
ہندو شدت پسندوں کے تنقید کے بعد فوج نے افطارپارٹی کا ٹویٹ ڈلیٹ کر دیا

جہاں چوہان کی تنقید کے بعد بھارتی فوج ٹویٹ ڈلیٹ کرنے پر مجبور ہو گئی وہیں ٹویٹ کے ڈلیٹ ہونے کی وجہ سے فوج کو ایک بار پھر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مزید پڑھیں:

وہیں، عسکری امور کے ماہر اشوک سوائن کا کہنا کہ "اگر ہندو شدت پسندوں کے ٹرول سے خوفزدہ ہو کر بھارتی فوج افطار پر اپنا ٹویٹ ڈلیٹ کرنے پر مجبور ہو سکتی ہے تو وہ پاکستان اور چین کی فوج کا سامنا کیسے کر سکتی ہے؟"
ابھی تک سوائن کے ٹویٹ پر 1100 سے زائد ری ٹویٹس، 36 کوٹ ٹویٹس اور چار ہزار سے زائد لائکس آچکے ہیں۔ اس پورے معاملے کے حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت نے فوج سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے کوئی ردعمل دینے سے انکار کیا۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.