سرینگر:گزشتہ برس 2021 کے جنوری مہینے سے شروع کی گئی کورونا مخالف ٹیکہ کاری کی بدولت سے وائرس سے ہونے والی اموات میں کافی حد تک کمی واقع ہوئی Covid vaccination in J&K ہے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران یومیہ مرنے والوں کی تعداد 65 تک پہنچی تھی۔لیکن ٹیکہ لینے کے بعد امیکرون سے پیدا ہوئی تیسری لہر میں متوفین کی تعداد میں قدرے کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
یکم جنوری سے 31 جنوری امیکرون کی اس تازہ لہر کے دوران 146 افراد کی موت ہوئی ہے۔ جموں میں 86 اور کشمیر میں 60 افراد نے اپنی جانیں گھنوائیں ۔
اعداو شمار کے مطابق مرنے والوں کی عمر 60 سال سے زائد تھی جبکہ یہ سبھی پہلے سے ہی دیگر مہلک بیماریوں میں مبتلا تھے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تیسری لہر کے دوران یومیہ اموات میں ہورہی اس کمی سے یہ بات صاف عیاں ہے کہ ٹیکہ کاری اموات کو روکنے کے لیے کافی حد تک سود مند ثابت ہو رہی ہے۔
یوٹی میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد میں بھی کمی ہوگئی ہے۔گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس 1429 مثبت معاملات سامنے آئے ہیں۔ اس سے قبل 11 جنوری کو جموں وکشمیر میں کورونا سے 1148 افراد متاثر ہوئے تھے۔
کورونا ایڈوائزی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر ایم ایس کھورو کہتے ہیں کہ کورونا وائرس کی دونوں خوراک لینے سے قوت مدافعت میں 20 فیصد کا اضافہ ہوتا ہے جبکہ پوسٹر ڈوز سے مدافعتی نظام 60 فیصد بڑھ جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:Know About Omicron: دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والے اومیکرون وائرس کی علامات کیا ہیں؟
جموں وکشمیر انتظامیہ ان دنوں ویکسینشن مہم کا ضلع وار جائزہ لے رہی ہے۔ بزرگ شہریوں اور فرنٹ لائن ورکرز کے بوسٹر ڈوز جبکہ 15 سے 17 سال تک کے عمر کے بچوں کی ٹیکہ کاری پر خاص توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔