سرینگر: لبلبے اور گلے کے کینسر کے بعد اب پھپھڑوں اور پستان کے کینسر میں بھی اضافہ ہورہا Cancer Scenario in Kashmir ہے۔ جموں و کشمیر میں سال 2021 کے دوران سرطان کی بیماری میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں 20 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ کے مطابق پستان کا سرطان شادی شدہ خواتین تک ہی محدود نہیں رہا ہے بلکہ یہ بیماری اب غیر شادی شدہ جواں سال خواتین میں بھی عام ہوتی جارہی ہے، جس کے نتیجے میں اب پستان کا کینسر پہلے جب کہ گلے کا کینسر دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔
چھاتی کے کینسر میں یہ عام تأثر پایا جاتا ہے کہ یہ بیماری عورتوں تک ہی محدو ہے جو بالکل بھی درست نہیں ہے، بلکہ چھاتی کا کینسر آدھے سے ایک فیصد مردوں میں بھی ہوتا Breast Cancer In Kashmir ہے۔ ہاں اتنا ضرور ہے کہ خواتین میں مردوں کے مقابلے میں چھاتی کے کینسر ہونے کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔
عالمی وبا کورونا وائرس کے بیچ سال 2020-21 کے دوران سب سے زیادہ نئے کیسز بریسٹ کینسر کے سامنے آئے ہیں، جس کے بعد پھپھڑوں کا سرطان سرِفہرست رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Know About Omicron: دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والے اومیکرون وائرس کی علامات کیا ہیں؟
- کورونا کو شکست دینا ہے تو کرنا ہوگا یہ کام
- DC Srinagar on Omicron Variant:'اومیکرون کو کم خطرناک سمجھنے کی غلطی نہ کریں'
- Omicron or Common Cold: اومیکرون اور نزلہ و زکام میں فرق
کینسر اس وقت ابھرتا ہے جب عام خلیات ٹیومر سیلز میں تبدیل ہو جاتے ہیں جو مراحل پر مبنی عمل ہوتا ہے، جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ جیسے الٹرا وائلٹ ریڈی ایشن، تمباکو نوشی اور دیگر استعمال کیمیائی اثرات، جینیاتی خطرے والے عوامل، تناؤ اور مخصوص وائرس یا بیکٹریا وغیرہ۔
کینسر کا امکان عمر بڑھنے کے ساتھ ڈرامائی حد تک بڑھ جاتا ہے، کیونکہ عمر بڑھنے سے مخصوص کینسر کا شکار بنانے والے عناصر سے متاثر ہونے کا امکان بھی بڑھتا ہے۔
- مزید پڑھیں:Corona Mortality Rate Decreases in Third Wave: امسال کورونا کی شرح اموات میں 2021 کے نسبت کمی
سال 2018 میں کیے گئے ایک سروے کے مطابق کشمیر وادی میں خواتین میں بریسٹ کینسر کی شرح 13.5 فیصد تھی۔ ماہرین سرطان میں مبتلا مریضوں کی بڑھتی تعداد کی اہم وجہ لوگوں کے طرز زندگی میں آئے بدلاؤ کو مان رہے ہیں۔