بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی ایک دور دراز چوکی پر تعینات جوان کو ایرلفٹ (airlift) کرانے کے لیے ایک خصوصی ہیلی کاپٹر چلایا۔ یہ کارروائی کسی بچاؤ آپریشن کے طور پر نہیں کی گئی تھی بلکہ بی ایس ایف جوان کو اس کی شادی کے لیے اڈیشہ اُن کے گھر وقت پر پہنچانے کے لیے کی گئی تھی۔ BSF Orders Special Airlift from LoC for Constable to Reach his Wedding in Odisha
سرینگر میں تعینات بی ایس ایف کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "جمعرات کو بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل (کشمیر فرنٹیئر) راجا بابو سنگھ کی ہدایت پر 30 سالہ کانسٹیبل نارائنا بہیرا کے لیے ہیلی کاپٹر کا بندوبست کیا گیا۔ بہیرا کی شادی 2 مئی کو طے ہے اور اس کے لیے وقت پر اڈیشہ میں اپنے گھر پہنچنا بہت مشکل تھا۔" اُنہوں نے کہا کہ وہ (بہیرا) ایل او سی کے کپوارہ کے مچل سیکٹر میں ایک دور دراز چوکی پر تعینات ہے۔ برف باری کا علاقہ ہونے کی وجہ سے یہ چوکی اس وقت ناقابل رسائی ہے اور ان مقامات پر تعینات جوانوں کے لیے فضائی سفر ہی واحد ذریعہ ہے۔"
خصوصی ہیلی کاپٹر سواری کے بارے میں بات کرتے ہوئے افسر نے کہا کہ "بہیرا کے یونٹ کمانڈروں نے یہ معاملہ آئی جی سنگھ کے علم میں لایا اور اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ اہلکار کے اہل خانہ پریشان ہیں، کیونکہ مذکورہ تاریخ کے لیے تمام انتظامات کر لیے گئے ہیں۔ آئی جی نے سرینگر میں تعینات فورس کے چیتا ہیلی کاپٹر کو اس مقصد کے لیے استعمال کیے جانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ (بی ایس ایف) جوانوں کی فلاح و بہبود ان کی پہلی اور اولین ترجیح ہے۔ "
اُنہوں نے کہا کہ"ہدایت جاری ہونے کے بعد بہیرا بذریعہ ہیلی کاپٹر اڈیشہ کے ڈھینکنال ضلع کے آدی پور گاؤں اپنے گھر کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔ بی ایس ایف دفاع کی پہلی لائن ہے اور ماضی میں یہ چیزیں ان کی فلاح و بہبود کے لیے ہی ہیں۔