ETV Bharat / city

جموں و کشمیر: نجی اسکولوں میں کتابیں اور یونیفارم فروخت کرنے پر پابندی

محکمہ تعلیم کشمیر کی جانب سے جاری کردہ سرکولر کے تعلق سے والدین کا کہنا ہے کہ بظاہر تو یہ خوش آئند ہے۔ والدین اور بچوں کے مفاد میں بھی نظر آرہا ہے لیکن اس میں کئی خدشات پائے جارہے ہیں۔ حالانکہ اس طرح کے سرکولر پہلے بھی جاری کیے جاچکے ہیں، لیکن زمینی سطح پر کبھی ان پر عمل درآمد ہوا ہی نہیں۔

author img

By

Published : Nov 18, 2021, 8:57 PM IST

نجی اسکولوں میں کتابیں اور یونیفارم فروخت کرنے پر پابندی
نجی اسکولوں میں کتابیں اور یونیفارم فروخت کرنے پر پابندی

ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیر نے نجی اسکولوں میں کتابیں اور یونیفارم فروخت کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ حال ہی میں اس تعلق سے جاری کردہ سرکولر کے مطابق کوئی بھی اسکول والدین یا بچوں کو کسی مخصوص دکان سے کتابیں یا یونیفارم خریدنے پر مجبور نہیں کرسکتا۔ وہیں کتابیں اور یونیفارم بازاروں میں دستیاب رکھنے کی بات کہی گئی ہے، اس کے علاوہ نجی اسکولوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر ہر برس کتابیں تبدیل کرانے کی عادت سے باز آئیں۔

نجی اسکولوں میں کتابیں اور یونیفارم فروخت کرنے پر پابندی

محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ یہ سرکولر بظاہر تو خوش آئند تو ہے۔جبکہ والدین اور بچوں کے مفاد میں بھی نظر آرہا ہے لیکن اس میں کئی خدشات پائے جارہے ہیں۔ حالانکہ اس طرح کے سرکولر پہلے بھی جاری کیے جاچکے ہیں، لیکن زمینی سطح پر کبھی ان پر عمل درآمد ہواہی نہیں ہے۔ اس تعلق سے والدین کا کہنا ہے کہ 'نجی اسکولوں کی من مانیوں اور زور زبردستی کو روکنے کے لیے کاغذی گھوڑے دوڑانا کافی نہیں ہے بلکہ سختی سے اس پر عمل کرانے کی ضرورت ہے۔

ڈائریکٹر اسکول ایجوکیش کے سرکولر میں مزید کہا گیا ہے کہ ہدایات پر عمل کرانے کے لیے تمام چیف ایجوکیشن افسران، زونل ایجوکیش افسران کی سربراہی میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں لیکن زمینی سطح پر ایسا کچھ بھی نظر نہیں آرہا ہے۔

ہاں اتنا فرق ضرور ہے کہ اسکولوں کے احاطے میں کتابیں کھلے عام فروخت نہیں کی جارہی ہیں، بلکہ اسکول کے مخصوص کتب فروش کے گھر کا پتہ ضرور بتایا جارہا ہے۔ اس بابت عام کتب فروشوں کا کہنا ہے کہ بازاروں میں اسکول کے نصاب کی کتابیں اور یونیفارمز رکھنے کی جو باتیں کہی جارہی ہیں وہ موجودہ نظام میں ممکن ہی نہیں ہے، کیونکہ ہر اسکول نے کمیشن پر اپنے مخصوص پبلشر منتخب کئے ہوئے ہیں اور کتابیں بھی الگ الگ ہیں۔

وہیں زیادہ زیادہ منافع حاصل کرنے کی غرض سے نجی اسکول ہر برس اپنا نصاب تبدیل کرتے رہتے ہیں ایسے میں بازار میں کتابیں رکھنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ نجی اسکولوں کی جانب سے والدین کو مختلف حیلے بہانے سے لوٹنے کے اس کاروبار کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب متعلقہ محکمہ صحیح معنوں میں اپنی ہدایات کو زمینی سطح پر عمل میں لانے کے لیے ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھائے۔

ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کشمیر نے نجی اسکولوں میں کتابیں اور یونیفارم فروخت کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ حال ہی میں اس تعلق سے جاری کردہ سرکولر کے مطابق کوئی بھی اسکول والدین یا بچوں کو کسی مخصوص دکان سے کتابیں یا یونیفارم خریدنے پر مجبور نہیں کرسکتا۔ وہیں کتابیں اور یونیفارم بازاروں میں دستیاب رکھنے کی بات کہی گئی ہے، اس کے علاوہ نجی اسکولوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر ہر برس کتابیں تبدیل کرانے کی عادت سے باز آئیں۔

نجی اسکولوں میں کتابیں اور یونیفارم فروخت کرنے پر پابندی

محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ یہ سرکولر بظاہر تو خوش آئند تو ہے۔جبکہ والدین اور بچوں کے مفاد میں بھی نظر آرہا ہے لیکن اس میں کئی خدشات پائے جارہے ہیں۔ حالانکہ اس طرح کے سرکولر پہلے بھی جاری کیے جاچکے ہیں، لیکن زمینی سطح پر کبھی ان پر عمل درآمد ہواہی نہیں ہے۔ اس تعلق سے والدین کا کہنا ہے کہ 'نجی اسکولوں کی من مانیوں اور زور زبردستی کو روکنے کے لیے کاغذی گھوڑے دوڑانا کافی نہیں ہے بلکہ سختی سے اس پر عمل کرانے کی ضرورت ہے۔

ڈائریکٹر اسکول ایجوکیش کے سرکولر میں مزید کہا گیا ہے کہ ہدایات پر عمل کرانے کے لیے تمام چیف ایجوکیشن افسران، زونل ایجوکیش افسران کی سربراہی میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں لیکن زمینی سطح پر ایسا کچھ بھی نظر نہیں آرہا ہے۔

ہاں اتنا فرق ضرور ہے کہ اسکولوں کے احاطے میں کتابیں کھلے عام فروخت نہیں کی جارہی ہیں، بلکہ اسکول کے مخصوص کتب فروش کے گھر کا پتہ ضرور بتایا جارہا ہے۔ اس بابت عام کتب فروشوں کا کہنا ہے کہ بازاروں میں اسکول کے نصاب کی کتابیں اور یونیفارمز رکھنے کی جو باتیں کہی جارہی ہیں وہ موجودہ نظام میں ممکن ہی نہیں ہے، کیونکہ ہر اسکول نے کمیشن پر اپنے مخصوص پبلشر منتخب کئے ہوئے ہیں اور کتابیں بھی الگ الگ ہیں۔

وہیں زیادہ زیادہ منافع حاصل کرنے کی غرض سے نجی اسکول ہر برس اپنا نصاب تبدیل کرتے رہتے ہیں ایسے میں بازار میں کتابیں رکھنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے۔ نجی اسکولوں کی جانب سے والدین کو مختلف حیلے بہانے سے لوٹنے کے اس کاروبار کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب متعلقہ محکمہ صحیح معنوں میں اپنی ہدایات کو زمینی سطح پر عمل میں لانے کے لیے ٹھوس اور کارگر اقدامات اٹھائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.