جموں و کشمیر پولیس نے منگل کے روز دعویٰ کیا ہے کہ سرینگر کے امیرا کدل علاقے میں 6 مارچ کو گرینیڈ پھیکنے والے دو افراد کو گرفتار کیا Amira Kadal Grenade Attacker Arrested گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "رواں مہینے کی 6 تاریخ کو ایک گرینیڈ حملے کے بارے میں ایک اطلاع موصول ہوئی جو کہ امیرا کدل میں شام 4:20 بجے کے قریب ہوا Grenade Attack in Amira Kadal تھا۔
گرینیڈ حملے کے بعد شہید گنج پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر نمبر 18/2022 کے تحت آئی پی سی کی دفعہ 307، انڈین آرمس ایکٹ کی دفعہ 7/27 غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 16,23 کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔"
پولیس بیان کے مطابق گرینیڈ سکیورٹی فورسز کی ایک گاڑی پر پھینکا گیا جو نشانے سے چوک کر بھیڑ بھاڈ علقے میں پھٹ کیا جس کے سبب 36 عام شہریوں اور 2 پولیس اہلکاروں سمیت کل 38 افراد زخمی ہوئے۔ بعد میں دو عام شہریوں نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئےدم توڈ دیا۔"
پولیس کے مطابق معاملے کی تحقیقات کرنے کے لیے سرینگر کے ایس ایس پی راکیش بلوال نے ایک ایس آئی ٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ ایس پی ساؤتھ لکشے شرما کی سربراہی میں ایک ایس آئی ٹی تشکیل میں شبیر احمد ایس ڈی پی او کوٹھی باغ، فیاض حسین ایس ڈی پی او شہید گنج، فیضان علی شامل تھے۔
ایس آئی ٹی نے تفتیش کے جدید ذرائع کا استعمال کیا اور تکنیکی شواہد کی بنیاد پر جائے وقوعہ کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا منٹ فریم بہ فریم تجزیہ، پورے سرینگر شہر میں سی سی ٹی وی فوٹیج، سیل ٹاور ڈمپ کا تجزیہ، آئی پی ڈمپ تجزیہ، جرائم کی تفریح کی باریکی اور کچھ عینی شاہدین کے گواہی کے بعد دو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق دونوں ملزمان نے بغیر نمبر پلیٹ دو پہیہ گاڑی پر اس جرم کو کرنے آئے تھے اور اس کارروائی کو انجام دینے کے بعد اسی گاڑی پر فرار ہو گئے تھے۔"
پولیس کا کہنا ہے کہ "سرینگر شہر میں سی سی ٹی وی ٹریل کے گہرے تجزیے کے دوران دونوں ملزمان نے جو راستہ اختیار کیا وہ خانیار علاقے کے ایک محلے کی طرف تھا۔
پولیس کے مطابق پہلا ملزم محمد باریق ولد محمد شفیع ماگرے ساکن کولی پورہ خانیار کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔جس کی ابتدائی جانچ کے بعد دوسرا ملزم فضل نبی صوفی ولد غلام نبی صوفی ساکن کولی پورہ خانیار کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس بیان کے مطابق اس حملے میں استعمال ہونے والی ٹو ویلر کو بھی ایس آئی ٹی نے ضبط کر لیا ہے۔
پولیس نے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ "مزید یہ بات سامنے آئی کہ ان دونوں ملزمان نے وادی کشمیر میں سرگرم عسکریت پسندوں کی ہدایت پر یہ واردات انجام دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
Amira Kadal Grenade Blast: گرینیڈ حملے میں ہلاک رافعہ نظیر پرنم آنکھوں سے سپرد لحد
Srinagar Grand Attack : سرینگر گرینیڈ حملے میں خاتون شہری ہلاک
پولیس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "یہ بھی پتہ چلا کہ اس مخصوص علاقے کا انتخاب سڑک پر غیر منظم دکانداروں اور اسٹالوں کی وجہ سے اس علاقے میں پھیلی ہوئی افراتفری اور ہنگامہ خیز ٹریفک کی وجہ سے کیا گیا تھا۔
قبل ازیں اس علاقے میں دو حملے ہوئے ہیں، ایک گزشتہ برس اگست مہینے کی 10 تاریخ کو اور دوسرا امثال جنوری مہینے کی 25 تاریخ کو۔
پولیس کے مطابق اس معاملے میں تفتیش ابھی جاری ہے۔پولیس نے تاجروں کو ہدایتدی ہے کہ وہ اپنی دکانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کریے۔
کشمیر زون پولیس کے آئی جی پی وجے کمار نے سرینگر پولیس کو معاملے کو جلد حل کرنے کے لیے مبارک بعد دی ہے۔