سری نگر: انجمن اوقاف جامع مسجد سری نگر نے انجمن کے سربراہ میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی مسلسل تین سالہ نظر بندی Mirwaiz House Arrest Issue کے تناظر میں کہا ہے کہ ایک منصوبے کے تحت کشمیر کے لوگوں کی مذہبی ،ثقافتی، ملی اقدار اور شناخت کو پامال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔اور میرواعظ کو اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرنے سے لگاتار روکنا اسی منصوبے کے تحت ہے۔ Jama Masjid Srinagar Khateeb on Administration
اس دوران جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا احمد سعید نقشبندی نے نماز جمعہ کے موقع پر جامع مسجد سرینگر میں میرواعظ کی رہائی کے بارے میں لوگوں سے جھوٹ بولنے اور مرکزی جامع مسجد میں جمعہ کا خطبہ دینے اور نماز پڑھنے جامع مسجد آنے کی اجازت دینے کے جھوٹے وعدے پر انتظامیہ کی سخت مذمت کی۔ Administration Spread Lies Regarding Mirwaiz
واضح رہے کہ میرواعظ کو اگست 2019 سے ہی مسلسل اپنے ہی گھر میں نظر بند رکھا گیا ہے۔ اور موصوف کے تمام بنیادی انسانی حقوق سلب کر لیے گئے ہیں۔امام حئی نے اپنی تقریرمیں کہا کہ جامع مسجد میں میرواعظ کے تئیں عوام کی شدید مایوسی اور بے چینی کے درمیان جو ہر جمعہ کو ایل جی کے اس بیان کے پس منظر میں کہ ’’وہ آزاد ہیں‘‘ میرواعظ کو دیکھنے اور سننے کیلئے بے صبری سے یہاں آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کس قدر افسوسناک ہے کہ انتظامیہ اور پولیس کی یقین دہانیوں کے باوجود میرواعظ کو آخر کیوں نظر بند رکھا گیا ہے۔ نقشبندی نے ایل جی پر زور دیا کہ وہ اپنے بیان کو عملی جامہ پہنچائیں اور میرواعظ کی رہائی یقینی بنائیں تاکہ موصوف عوام کے تئیں اپنی منصبی ذمہ داریاں ادا کرسکیں۔