جامع مسجد میں نماز کے دوران کورونا وائرس کے تمام رہنما خطوط پر مصلیان عمل پیرا رہے۔ سماجی دوری کا بھی خاصہ خیال رکھا اور ماسک بھی پہنے ہوئے نمازی دکھائی دیے۔ اس موقع پر مصلیان نے خوشی اور مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ آج کا دن کافی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ چار ماہ بعد مسجد کے منبر ومحراب وعظ وتبلیغ سے گونج اٹھے۔
آپ کو بتادیں کہ اپریل کے دوسرے ہفتے سے وادیٔ کشمیر میں کورونا وائرس کی شدت کے ساتھ تمام بڑی مسجدوں میں جماعت سے نماز پڑھنے پر پابندی عائد تھی۔ جو کہ گزشتہ ماہ جولائی کے آخری ہفتے تک جاری رہی۔ جامع مسجد کو کھولنے سے قبل ہی انجمن اوقاف جامع مسجد کے ملازمین اور عملے نے مسجد کی صفائی ستھرائی کا عمل انجام دیا تھا تاکہ آنے والے مصلیان کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مصلیان نے اوقاف کمیٹی اور ایل جی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا۔ تاہم انہوں نے زود دیا کہ میر واعظ محمد عمر فاروق گزشتہ دو برس سے نظر بند ہیں انہیں اب فوری طور پر رہا کیا جانا چاہئے۔ تاکہ میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کے وعظ و نصیحت سے عوام فیض یاب ہوں۔
مزید پڑھیں: منوج سنہا نے جموں و کشمیر فلم پالیسی 2021 کی رونمائی کی
واضح رہے کہ متحدہ مجلس علماء کی جملہ اکائیوں، دینی، ملی، تعلیمی انجمنوں اور سرکردہ علماء مشائخ اور أئمہ مساجد نے بھی جموں و کشمیر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق کی رہائی کو جلد ممکن بنایا جائے۔