سرژ گاندربل میں جھڑپ کے دوران ایک عسکریت پسند کی ہلاکت کے بعد پولیس اور فوج تلاشی آپریشن میں مصرو ف ہے۔ سکیورٹی فورسز کو شک ہے کہ علاقے میں مزید عسکریت پسند موجود ہوسکتے ہیں۔
واضح رہے سرژ گاندربل میں سنیچر کی صبح تصادم کے دوران ایک عسکریت پسند ہلاک ہوا جس کی پولیس کو تقریباً ڈیڑھ سال سے تلاش تھی اور وہ لشکر طیبہ سے وابستہ تھا۔
پولیس نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'انہیں سرژ گاندربل علاقے میں وسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی جس کے بعد 24 آر آر اور 118 بٹالین سی آر پی ایف کی بھی خدمات حاصل کی گئی اور آپریشن کا آغاز کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ آپریشن رات کے دو بجے شروع ہوا جو دن بھر جاری رہا۔ رات کے دوران ہی فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا لیکن صبح ہوتے ہی خاموشی چھا گئی۔
دن بھر یہاں آس پاس کے علاقوں میں سرچ آپریشن جاری رہا جس کے دوران کھیت سے ایک عسکریت پسند کی لاش بر آمد کی گئی۔ اس کی شناخت 26 سالہ عادل احمد خان ولد عبدالاحد ساکن بدر کنڈ گاندربل کے بطور ہوئی، وہ پیشے سے ترکھان تھا اور ستمبر 2020 میں دھان کی کٹائی کے دوان اچانک لاپتہ ہوا تھا تب سے اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی۔