ضلع رامبن میں نشہ فروخت کرنے والی خاتون کے بارے میں اطلاع ملنے کے بعد ضلعی پولیس نے مستعدی کے ساتھ ایک مخصوص ٹیم کی تشکیل دی، جس میں خواتین پولیس افسر و اہلکار بھی شامل تھیں۔ جائے موقع پر پہنچ کر پولیس کی ٹیم نے مزکورہ خاتون کو مشکوک حالت میں گرفتار کر لیا۔ تلاشی کے دوران اس کے پاس سے تین سو گرام چرس برآمد ہوئی۔
وہیں پولیس کی ٹیم جب خاتون کے گھر کے نزدیک پہنچی تو نامعلوم افراد نے اچانک سے پتھراؤ شروع کردیا جس میں پولیس افسر سمیت کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو گرفتار کر لیا جبکہ باقی افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ایس ایس پی رامبن نے پریس کانفرنس کر کے تمام واقعہ کی جانکاری میڈیا کو دی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہے۔ پہلی آیف آئی آر نشیلی اشیاء فروخت کرنے والی خاتون کے خلاف درج کی ہے، ملزمہ کی شناخت سکینہ زوجہ مرحوم عبدالمجید ساکنہ میترہ کے طور پر کی گئی ہے، ملزمہ کے خلاف دفعات 8/20 این ڈی پی ایس کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
وہیں دوسری ایف آئی آر محمد ظفر ولد محمد شفیع ساکنہ میترہ و دیگر 10نامعلوم افراد کے خلاف پولیس پر پتھراؤ کرنے اور کئی اہلکاروں کو زخمی کرنے کے جرم میں زیر نمبر 57/2021 دفعات 307٫332٫336٫147 آئی پی سی کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔
پولیس نے کلیدی ملزم محمد ظفر کو گرفتار کرلیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔
واضح رہے کہ سکینہ نامی خاتون گزشتہ کئی برسوں سے رامبن میں نشہ فروخت کرکے نوجوان نسل کو تباہی کی طرف لے جانے والے کاموں میں ملوث تھیں تاہم سول سوسائٹی کی جانب سے کی گئی شکایات کے باوجود پولیس اسے پکڑنے میں ناکام ثابت رہی تھی لیکن پی ڈی پی رہنماء کے ایس ایس پی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد نشہ بیچنے والے گروہ کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔