میڈیکل کونسل کی ایک تفتیش میں سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے کہ اگریپاڑہ میں پریکٹس کرنے والے 42 ڈاکٹروں نے کونسل کا رجسٹریشن سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویز اور سرٹیفکیٹ داخل کئے تھے جب کہ بعض ڈاکٹرز پہلے سے ہی پریکٹس کررہے تھے۔ ان ڈاکٹرز میں جنرل سرجن اور گائناکالوجسٹ بھی شامل ہیں۔ سرکاری افسران کی جانب سے شکایت درج کرانے کے بعد پولیس نے فوری طور پر معاملہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا۔
ممبئی پولیس ترجمان ایس چیتنیا نے کہا کہ 42 افراد کے خلاف کیس درج کئے گئے اور اس سلسلہ میں گہرائی سے جانچ کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے اور جانچ کے دوران مزید افراد کے خلاف کیس درج کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال پولیس یہ پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ ’آیا اس جعلسازی میں صرف ڈاکٹرز ہی شامل ہیں یا دیگر شعبوں سے وابستہ افراد بھی جعلسازی میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ممبئی: فرضی ڈاکٹروں کے خلاف کرائم برانچ کی کارروائی
واضح رہے کہ قبل ازیں ممبئی کے متعدد پولیس تھانوں میں فرضی ذات سرٹیٹفکیٹ کے ذریعے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے الزام میں کئی ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا اور فرضی ذات سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ایم بی بی ایس میں داخلہ دلانے والے اہم ملزم ڈاکٹر وہاب مرزا کو ممبئی پولیس نے اندور کے ایک اسپتال سے گرفتار کیا تھا۔ ممبئی پولیس اس بات کی بھی تفتیش کررہی ہے کہ کہیں تازہ معاملے میں بھی ملزم ڈاکٹر وہاب مرزا ملوث تو نہیں ہیں۔ وہیں کچھ روز قبل ممبئی کرائم برانچ نے شیواجی نگر گوونڈی جیسے پسماندہ علاقوں سے بھی 5 فرضی ڈاکٹروں کو گرفتار کیا تھا۔