ETV Bharat / city

معروف شیعہ عالم مولانا کلب صادق کا انتقال

maulana kalbe sadiq
maulana kalbe sadiq
author img

By

Published : Nov 25, 2020, 12:50 AM IST

Updated : Nov 25, 2020, 2:04 AM IST

00:20 November 25

معروف شیعہ عالم دین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب چیئرمین مولانا کلب صادق نے لمبی بیماری کے بعد آج ایرا میڈیکل کالج میں آخری سانس لی۔ وہ کافی وقت سے زیر علاج تھے۔ ان کی عمر 81 برس تھی۔

مولانا کلب صادق کافی وقت سے بیمار تھے، جس کے چلتے وہ ہسپتال میں ہی رہتے تھے۔ کچھ روز قبل مولانا کلب صادق کی طبیعت مزید خراب ہوگئی تھی، جس کے بعد ان کے موت کی غلط خبر وائرل کر دی گئی تھی۔

معلوم رہے کہ مولانا کلب صادق لمبے عرصے سے بیمار تھے اور کچھ روز پہلے انہیں سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی اور نمونیہ بھی ہو گیا تھا۔ مولانا کے موت کی خبر ان کے بیٹے سبطین کلب نوری نے دی ہے۔

رات تقریباً 10 بجے انہوں نے اسپتال میں آخری سانس لی۔ وہ گذشتہ تقریباً ڈیڑھ ماہ سے بھرتی تھے۔ طبیعت بگڑنے کے بعد گذشتہ 17 نومبر کو آئی سی یو میں شفٹ کیا گیا تھا‘۔
ڈاکٹر کلب صادق کو کینسر تھا۔ گذشتہ دنوں انھیں نمونیہ ہو گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مذہبی رہنما کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے اور ان کی روح کی تسکین کی دعا کے ساتھ اہل خانہ کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
بدھ کے روز چوک واقع امام باڑے میں انھیں سپرد خاک کیا جائے گا۔ 

قابل ذکر ہے کہ مولانا کلب صادق ایرا میڈیکل کالج میں زیر علاج تھے۔ وہ ہسپتال کی بلڈنگ میں ہی الگ کمرا میں اپنے چھوٹے بیٹے کے ساتھ رہتے تھے اور تقریباً سبھی سماجی سرگرمیوں سے خود کو کافی پہلے سے الگ کر لیا تھا۔

مولانا کلب صادق کے موت کی غلط خبر وائرل کر دی گئی تھی، جسکے بعد ان کے بیٹے کلب سبطین نوری نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ "یہ خبر غلط ہے، ابھی والد محترم حیات ہیں اور زیر علاج ہیں۔ " لیکن آج مولانا صادق نے دنیا فانی سے رخصت ہو گئے ہیں۔

بتاتے چلیں کہ آخری بار مولانا کلب صادق نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دھرنے پر بیٹھی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے گھنٹہ گھر جا کر خطاب کیا تھا۔


مولانا کلب صادق قوم وملت کے لیے بڑے کارنامے انجام دیے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے لئے لوگوں کے دلوں میں بے پناہ محبت ہے۔ 

مولانا کلب صادق کے انتقال سے علمی حلقوں میں صف ماتم چھا گیا ہے، ان کی ملی اور علمی خدمات اتھاہ ہیں جن کا احاطہ مختصر الفاظ میں نہیں کیا جاسکتا ہے۔


وہ اگرچہ شیعہ عالم دین تھے تاہم ہند و بیرون ہند کے تمام مکاتب فکر میں ادب و احترام کی نظر سے دیکھے جاتے تھے۔ جہاں وہ شیعہ برادری میں درمیان معروف و مقبول تھے تو وہ وہیں سنی حلقوں میں بھی انہیں نہایت ادب سے دیکھا جاتا تھا۔

گزشتہ برس جب وہ بیمار ہوئے تھے تو راجناتھ سنگھ نے ان کی عیادت کی تھی۔ اس کے علاوہ بھارت کے معروف دھرم گرو مُراری باپو بھی ان کی بے حد عزت کرتے تھے اور ان کی باتوں کو ہمیشہ توجہ سے سُنا کرتے تھے۔ 

00:20 November 25

معروف شیعہ عالم دین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب چیئرمین مولانا کلب صادق نے لمبی بیماری کے بعد آج ایرا میڈیکل کالج میں آخری سانس لی۔ وہ کافی وقت سے زیر علاج تھے۔ ان کی عمر 81 برس تھی۔

مولانا کلب صادق کافی وقت سے بیمار تھے، جس کے چلتے وہ ہسپتال میں ہی رہتے تھے۔ کچھ روز قبل مولانا کلب صادق کی طبیعت مزید خراب ہوگئی تھی، جس کے بعد ان کے موت کی غلط خبر وائرل کر دی گئی تھی۔

معلوم رہے کہ مولانا کلب صادق لمبے عرصے سے بیمار تھے اور کچھ روز پہلے انہیں سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی اور نمونیہ بھی ہو گیا تھا۔ مولانا کے موت کی خبر ان کے بیٹے سبطین کلب نوری نے دی ہے۔

رات تقریباً 10 بجے انہوں نے اسپتال میں آخری سانس لی۔ وہ گذشتہ تقریباً ڈیڑھ ماہ سے بھرتی تھے۔ طبیعت بگڑنے کے بعد گذشتہ 17 نومبر کو آئی سی یو میں شفٹ کیا گیا تھا‘۔
ڈاکٹر کلب صادق کو کینسر تھا۔ گذشتہ دنوں انھیں نمونیہ ہو گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مذہبی رہنما کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا ہے اور ان کی روح کی تسکین کی دعا کے ساتھ اہل خانہ کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
بدھ کے روز چوک واقع امام باڑے میں انھیں سپرد خاک کیا جائے گا۔ 

قابل ذکر ہے کہ مولانا کلب صادق ایرا میڈیکل کالج میں زیر علاج تھے۔ وہ ہسپتال کی بلڈنگ میں ہی الگ کمرا میں اپنے چھوٹے بیٹے کے ساتھ رہتے تھے اور تقریباً سبھی سماجی سرگرمیوں سے خود کو کافی پہلے سے الگ کر لیا تھا۔

مولانا کلب صادق کے موت کی غلط خبر وائرل کر دی گئی تھی، جسکے بعد ان کے بیٹے کلب سبطین نوری نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ "یہ خبر غلط ہے، ابھی والد محترم حیات ہیں اور زیر علاج ہیں۔ " لیکن آج مولانا صادق نے دنیا فانی سے رخصت ہو گئے ہیں۔

بتاتے چلیں کہ آخری بار مولانا کلب صادق نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دھرنے پر بیٹھی خواتین کی حوصلہ افزائی کے لئے گھنٹہ گھر جا کر خطاب کیا تھا۔


مولانا کلب صادق قوم وملت کے لیے بڑے کارنامے انجام دیے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے لئے لوگوں کے دلوں میں بے پناہ محبت ہے۔ 

مولانا کلب صادق کے انتقال سے علمی حلقوں میں صف ماتم چھا گیا ہے، ان کی ملی اور علمی خدمات اتھاہ ہیں جن کا احاطہ مختصر الفاظ میں نہیں کیا جاسکتا ہے۔


وہ اگرچہ شیعہ عالم دین تھے تاہم ہند و بیرون ہند کے تمام مکاتب فکر میں ادب و احترام کی نظر سے دیکھے جاتے تھے۔ جہاں وہ شیعہ برادری میں درمیان معروف و مقبول تھے تو وہ وہیں سنی حلقوں میں بھی انہیں نہایت ادب سے دیکھا جاتا تھا۔

گزشتہ برس جب وہ بیمار ہوئے تھے تو راجناتھ سنگھ نے ان کی عیادت کی تھی۔ اس کے علاوہ بھارت کے معروف دھرم گرو مُراری باپو بھی ان کی بے حد عزت کرتے تھے اور ان کی باتوں کو ہمیشہ توجہ سے سُنا کرتے تھے۔ 

Last Updated : Nov 25, 2020, 2:04 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.