سرینگر جموں شاہراہ پر پھل بردار گاڑیوں کی حمل ونقل لوہے کے چنے چبانے کے مترادف ہو گیا ہے۔ حکومت اگر چہ شاہراہ پر گاڑیوں کی نقل وحرکت بغیر کسی رکاوٹ کا دعویٰ کر رہی ہے مگر یہ دعویٰ زمینی سطح پر دور دور تک نظر نہیں آرہا ہے۔ کھنہ بل سے قاضی گنڈ تک شاہراہ پر سینکڑوں پھل بردار گاڑیوں گذشتہ کہی روز سے درمانده ہیں جس کے باعث گاڑیوں میں لوڈ سیب سڑ رہا ہے۔ جموں کشمیر میں 90 فیصد کسان سیب کی کاشت کر رہے ہیں۔ امسال سیب کی اچھی فصل ہوئی ہے تاہم مناسب ریٹ نہ ملنے اور فصل کی رسائی بروقت منڈیوں تک نہ پہنچنے سے کاشتکاروں کو مالی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔ Fruit Carrying Vehicles Stuk on Highway
پھل بردار گاڑیوں کو شاہراہ پر روکنا معمول بن چکا ہے۔ ہر سال گاڑیوں کو کئی کئی دن روکا جارہا ہے جو کہ ایک تشویشناک معاملہ ہے۔پھل بردار گاڑیوں کو روکنے کے خلاف سیاسی و سماجی افراد نے کئی بار احتجاج کیا جس کے بعد حکومت نے ایڈوائزری جاری کی جس کے مطابق گاڑیوں کی بلاخلل رکاوٹ کو یقینی بنانا تھا تاہم ایڈوائزری کو بھی نظر انداز کیا جارہا ہے۔ Srinagar Jammu Highway have been Stuck
ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر انہیں روکا جارہا ہے ایک طرف سیب سڑ رہے ہیں اور دوسری طرف بیوپاریوں کے غم و غصہ کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ گاڑیوں کی بلاخلل حمل و نقل کو یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: Ramban Students Protest: ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی، رام بن میں طلبہ کا احتجاج