امید کی جاتی ہے کہ لداخ کو آئندہ برس فروری ماہ تک کووڈ 19 کی ویکسین مل جائیں گی، جس کو اسٹور کرنے کے لیے کارگل میں 17 اور لیہ میں 15 پوائنٹس کو مختص کیا گیا ہے۔
طبی برادری اور پھر سینئر شہریوں کو ویکسین مہیا کرانے میں ترجیح دی جائے گی۔ لداخ کے کمشنر سکریٹری رگزن سمفیل نے پریس کانفرنس میں اس کی جانکاری دی۔
سمفیل نے طبی عملے کی کمی کے باوجود بھی لوگوں کو اطمینان بخش خدمات فراہم کرنے ، 50 اضلاع کو مزید کام کرنے، دونوں اضلاع میں کورونا ٹیسٹنگ لیب قائم کرنے اور لیب ٹیکنیشینس کو تربیت دینے میں یو ٹی انتظامیہ کی مستقل کوششوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے سرد مہینوں میں ان کووڈ مراکز کو موسم سرما کے لئے تیار اور کارآمد رکھنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے ہر طرح کا انتظام کیا گیا ہے۔ لیہ اور کارگل کی ضلع انتظامیہ نے کارگل میں 7 اور ضلع لیہہ میں 5 کووڈ کیئر سنٹرس تیار کیا ہے۔
انتظامیہ نے کارگل اسپتال میں 200 بیڈ کی سہولیات دی ہے اور آنے والے دنوں میں لیہ کے ایس این ایم ہسپتال کی آئی سی یو یونٹ میں 120 بیڈوں کی سہولیات نظر آئے گی۔
مہابودھی کَرُونا چیریٹیبل اسپتال کو حرارت اور آکسیجن کی سہولیات سے تقویت ملی ہے۔ لیہ اور کارگل کے اسپتال آکسیجن کی مناسب سہولیات سے مکمل طور پر آراستہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیہ اور کارگل اسپتالوں میں سے ہر ایک میں پچاس پچاس نرسیں رکھی جائیں گی۔
سمفیل نے کہا کہ زنسکر، نوبرا، چانگ تھینگ اور دراس جیسے دور دراز علاقوں تک ہوائی خدمات مہیا کرانے کے لیے موجودہ واحد انجن ہیلی کاپٹر سروس کے علاوہ ایم آئی 17 ہیلی کاپٹروں کی خدمات کو یقینی بنایا جائے گا۔
انہوں نے عام لوگوں سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں مدد کی اپیل کی، خاص طور پر 'لوسار' کے سالانہ جشن کے دوران۔
سمفیل نے عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ لوسار کا جشن گھروں میں صرف کنبہ کے افراد کے ساتھ منائیں اور اس تہوار کے موسم میں رشتہ داروں سے ملنے سے پرہیز کریں۔