وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں صوبے میں ضلع سانبہ میں پلی گاؤں میں پنچایتی ممبران کے ایک بڑے مجمع سے خطاب کیا اور ورچوئل موڈ پر متعدد ترقیاتی بروجکٹز کا افتتاح و سنگ رکھا۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد سے یہ نریندر مودی کا جموں و کشمیر کا پہلا ایسا دورہ تھا جہاں انہوں عوامی جلسے سے خطاب کیا۔ اس سے قبل وہ دیوالی منانے لئے ضلع راجوری کے سرحد پر آئے تھے اور دو سال قبل چنانی ناشری ٹنل کا افتتاح کیا تھا۔ Yousuf Tarigami Reaction on Modi's Jammu Visit
آج چونکہ ملکی سطح پر پنچایتی راج دِیوَس منایا جارہا ہے اور وزیراعظم نے سانبہ کے پلی گاؤں میں پنچایتی ممبران کے ساتھ یہ دن منانے کا فیصلہ کیا تھا اور اسی تقریب سے خطاب کرنے کے سلسلے میں سابنہ ضلع آئے تھے۔ مودی نے اپنے خطاب میں پنچایتی راج سے متعلق تقریر کی اور کہا کہ اس راج سے تعمیر و ترقی میں عوام خود حصہ لیتی ہے۔ انہوں نے اگرچہ سیاسی بات نہیں کی بلکہ اپنے خطاب میں محض پنچایتی راج اور تعمیر و ترقی کا ذکر کیا۔ وادی میں سیاسی جماعتوں نے مودی کے خطاب پر اپنا ردعمل ظاہر کیا۔ پی ڈی پی کے لیڈر رؤف بٹ اور بی جے پی کے وادی کشمیر یونٹ کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے مودی کے دورے پر بات کی۔
واضح رہے کہ رواں برس 'پنچایتی راج دیوس' کا انعقاد مرکزی وزارت برائے پنچایتی راج، مرکزی وزارت برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، بایو ٹکنالوجی اور سائنسی اور صنعتی تحقیق کی کونسل (CSIR)، حکومت کے اشتراک سے منعقد کیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ضلع سانبہ کی پلی پنچایت میں ریکارڈ 20 دنوں کے اندر اندر سولر پلانٹ کو مکمل کرنے کا منصوبہ تیار گیا ہے۔ 500KV بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھنے والے سولر پاور پلانٹ کو 6408 مربع میٹر کے رقبے پر نصب کیا جا رہا ہے اور اس سے پنچایت پلی کے 340 گھروں کو بجلی فراہم کی جائے گی۔ اس منصوبے کی تکمیل کے بعد حکومت ہند کے 'گرام اُورجا پروگرام' کے تحت پلی پنچایت ملک کی پہلی کاربن نیوٹرل پنچایت بن جائے گی۔ وزیر اعظم مودی نے پچاس ہزار کروڑ انویسٹمنٹ کا بھی اعلان کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے صوبہ جموں میں 850 میگاواٹ راٹلی اور 540 میگا واٹ کوار پن بجلی پروجکٹس کا سنگ بنیاد رکھا۔