احتجاجی افراد نے پارٹی ہیڈکوارٹرز جموں گاندھی نگر، سے نیشنل ہائی وے کی طرف پیش قدمی کرنے کی کوشش کی تاہم وہاں تعینات سیکورٹی فورسز نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا۔احتجاجی افراد 5 اگست کے کالے قانون، 'نامنظور نامنظور 'ہمارا آئین بحال کرو بحال کرو' وغیرہ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
واضح رہے کہ دفعہ 370 اور 35اے کی منسوخی کے بعد جموں وکشمیر اور لداخ کو دو مرکزی زیر انتظام خطے میں تقسیم ہوئے دو برس کا عرصہ مکمل ہو چکا ہے۔
اس دن کو آج جہاں بی جے پی جشن کے طور منا رہی ہے وہیں پینتھرس پارٹی، پی ڈی پی، پیپلز کانفرنس اور نیشنل کانفرنس سمیت مختلف سیاسی جماعتیں اس دن کو جموں و کشمیر کی تاریخ کے سیاہ باب سے تعبیر کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں:کشمیر معاملے میں پاکستان کے وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ کو خط
پی ڈی پی کا کہنا ہے کہ 5 اگست کو ہمیشہ کے لیے ایک سیاہ اور محرومی کے دن کے طور پر یاد کیا جائے گا۔