گزشتہ برس اگست کے مہینے میں بنگلور کے ڈی جے ہلی و کے جی ہلی Bengaluru DJ Halli Violence Case میں پیش آئے پُر تشدد معاملات کے سلسلے میں کرناٹک ہائی کورٹ میں متعدد پی آئی ایلز دائر کی گئی تھیں۔اور یہ مطالبہ کیاگیا تھا کہ اس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرائی جائے۔ اور تشدد میں عوامی املاک کے نقصان کا جائزہ لےکر اس کی ذمہ داری طے کی جائے۔
اب کرناٹک ہائی کورٹ نے ان پی آئی ایلز کی سماعت کے بعد معاملے کے متعلق فیصلے کو محفوظ رکھا ہے۔
اس سلسلے میں ایڈووکیٹ محمد طاہر نے ہائی کورٹ کی ہدایت کو حوالہ دیتے ہویے بتایا کہ چونکہ این آئی اے نے معاملے کی جانچ کی ہے اور کلیم کمیشنر کی جانب سے جائزہ لیا جارہا ہے۔ پی آئی ایلز کا مقصد پورا ہو چکا ہے، لہٰذا اس میں مزید ہدایات کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:بنگلور تشدد معاملہ: ہم عدلیہ سے انصاف کے لیے پر امید ہیں : مزمل پاشا
کلیم کمشنر کو عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصانات کا جائزہ لینے اور ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ کلیم کمشنر پہلے ہی اپنا کام کر رہا ہے۔ اس طرح درخواستوں کو طویل مدت تک برقرار رکھنا ضروری ہے۔
کمشنر آف کلیمز کی رپورٹ کے مطابق ریاستی حکومت نے زبانی طور پر فسادات سے متاثر ہونے والوں کے لیے فوری امداد کی مانگ کی ہے۔