زعفران کے پھولوں کی چنائی کا موسم اگر چہ اکتوبر کے آخری ہفتے میں عروج پر ہوتا تھا اور کسان ان دنوں زعفران کے پھولوں کی چنائی میں مشغول نظر آتے تھے لیکن رواں برس برفباری اور مسلسل بارشوں کے سبب کسان مایوس ہیں۔
کسانوں کے مطابق زعفران کے پھول کو کھلنے کے لیے دھوپ کا ہونا بہت ضروری ہوتا ہے کیونکہ دھوپ کے سبب ہی پھول کھلتے ہیں۔ تاہم موسم کی کروٹ کی وجہ سے ابھی اس قدر زعفران کے پھول نہیں کھل رہے ہیں جیسا کہ گذشتہ برسوں زعفران کے پھول کھلا کرتے تھے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ 21 یا 23 اکتوبر کو وہ زعفران کی پہلی فصل اٹھاتے تھے لیکن اس بار بے وقت برفباری اور بارش کی وجہ سے موسم کافی ٹھنڈا ہو گیا ہے جس وجہ سے زعفران کا پھول نہیں کھل سکا ہے۔ کسانوں کا ماننا ہے کہ اگر موسم میں تبدیلی ہوتی ہے اور تیز دھوپ نکلتی ہے تو امید ہے کہ زعفران کی فصل میں بہتری آئے۔
انہوں نے کہا کہ زعفران کے پھول زیادہ وقت تک نہیں کھلتے، یہ زیادہ سے زیادہ دس سے پندرہ دنوں تک ہی رہتے ہیں۔ اس کے بعد ان پھولوں کا کھلنا بند ہو جاتا ہے۔
واضح رہے کہ زعفران کی کاشت پانپور کے کریواوں میں بڑے پیمانہ پر کیا جاتا ہے جو اپنی افادیت اور اہمیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔
بھارت میں زعفران کی کاشت میں جموں و کشمیر سر فہرست ہے۔ بھارت میں 5707 ہیکٹر پر اسے کاشت کیا جاتا ہے جس میں سے 4496 ہیکٹر کشمیر میں ہیں۔ لیکن رواں برس اس کی پیداور میں کمی کی بڑی وجہ مسلسل بارش اور برفباری کا ہونا ہے جس کی وجہ اس سے جرے کسان مایوس ہیں۔