ETV Bharat / city

Wild Animals Moving to Populated areas: جنگلی جانور خوراک کی تلاش میں بستیوں کا رخ کرنے پر مجبور، لوگوں میں خوف کا ماحول - Wild Animals Moving to Local Population

ضلع اننت ناگ کے ہٹمورہ میں قائم چک حُسن آباد نام کے علاقہ قصبہ اننت ناگ سے محض 8 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔ علاقہ کے لوگ جنگلی جانوروں کی وجہ سے خوف و ہراس محسوس کر رہے ہیں People are Scared Because of Wild Animals۔

جنگلی جانورخوراک کی تلاش میں بستیوں کا رخ کرنے پر مجبور
جنگلی جانورخوراک کی تلاش میں بستیوں کا رخ کرنے پر مجبور
author img

By

Published : Jan 30, 2022, 4:41 PM IST

وادئ کشمیر میں حالیہ برفباری Recent Snowfall in Kashmir Valley نے جہاں لوگوں کو خشک موسم سے راحت پہنچائی ہے، وہی برفباری کے نتیجے میں جنگلی جانور خوراک سے محروم ہو رہے ہیں اور اب جنگلی جانور بستیوں میں آکر مویشیوں کو اپنا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ضلع اننت ناگ وادی کشمیر میں سب سے زیادہ جنگلاتی علاقے کے لیے جانا جاتا ہے۔

خطہ پیر پنچال یا ہمالیہ رینج ضلع اننت ناگ کے حدود میں آتا ہے جہاں پر جنگلی جانور بھی کافی تعداد میں موجود ہیں۔

جنگلی جانورخوراک کی تلاش میں بستیوں کا رخ کرنے پر مجبور
ضلع اننت ناگ کے ہٹمورہ میں قائم چک حُسن آباد نامی علاقہ قصبہ اننت ناگ سے محض 8 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے، علاقہ کے لوگ جنگلی جانوروں Wild Animals کی وجہ سے خوف و ہراس محسوس کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس علاقہ میں سب سے زیادہ جنگلی جانور موجود ہیں، کیونکہ علاقے سے جنگل کچھ ہی دوری پر واقع ہے، مذکورہ علاقہ ٹاؤن ایریا کمیٹی سے وابستہ ہونے کے باوجود یہاں اسٹریٹ لائٹس بھی نصب نہیں کی گئی ہیں۔ جس کے نتیجے میں لوگ شام کے بعد گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ جاتے ہیں۔ حالانکہ مقامی لوگوں نے کئی بار میونسپل کمیٹی کو اس حوالے سے آگاہ کیا تھا کہ یہاں صبح و شام علاقے کے لوگ خوف ہراس محسوس کرتے ہیں، تاہم میونسپل کمیٹی کے افسران نے علاقے کے لوگوں کو نظر انداز کیا۔
حالیہ برفباری کے نتیجے میں جنگلی جانور غذا کی تلاش میں یا تو اپنے چھوٹے جانوروں پر حملہ کرکے اپنی بھوک مٹا رہے ہیں، یا پھر بستیوں کا رُخ کرکے مویشیوں کو اپنا نوالہ بنا رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اُن کے علاقے میں آج تک کئی لوگ جنگلی جانوروں کی زد میں آکر جان سے ہاتھ دو بیٹھے ہیں۔ چونکہ جنگلی جانور انسانو‌ں پر بھی حملہ کر دیتے ہیں۔ مذکورہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے بچے جنگلی جانوروں کی وجہ سے ٹیوشن جانے سے بھی گریز کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Fear of Monkeys in Kupwara Rises: بندروں کے خوف سے مقامی لوگ پریشان

ای ٹی وی بھارت نے جب محکمہ وائلد لائف کے دفتر کا رخ کیا، تو وہاں پر موجود واہلڈ لائف وارڈن جنوبی کشمیر رﺅف احمد زرگر نے کیمرہ کے سامنے آنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فطری عمل ہے، بھوک اور پیاس مٹانے کے لیے ہر مخلوق اپنا ہاتھ پاﺅں مارتا ہے۔


انہوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ شام کے بعد اپنے گھروں سے اکیلے نکلنے سے گریز کریں اور کسی مجبوری کے سبب اگر گھروں سے نکلنا پڑے تو تین چار افراد کے ساتھ جائیں اور ساتھ میں روشنی کے لیے کوئی چیز ضرور رکھیں۔

وادئ کشمیر میں حالیہ برفباری Recent Snowfall in Kashmir Valley نے جہاں لوگوں کو خشک موسم سے راحت پہنچائی ہے، وہی برفباری کے نتیجے میں جنگلی جانور خوراک سے محروم ہو رہے ہیں اور اب جنگلی جانور بستیوں میں آکر مویشیوں کو اپنا نشانہ بنا رہے ہیں۔ ضلع اننت ناگ وادی کشمیر میں سب سے زیادہ جنگلاتی علاقے کے لیے جانا جاتا ہے۔

خطہ پیر پنچال یا ہمالیہ رینج ضلع اننت ناگ کے حدود میں آتا ہے جہاں پر جنگلی جانور بھی کافی تعداد میں موجود ہیں۔

جنگلی جانورخوراک کی تلاش میں بستیوں کا رخ کرنے پر مجبور
ضلع اننت ناگ کے ہٹمورہ میں قائم چک حُسن آباد نامی علاقہ قصبہ اننت ناگ سے محض 8 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے، علاقہ کے لوگ جنگلی جانوروں Wild Animals کی وجہ سے خوف و ہراس محسوس کر رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس علاقہ میں سب سے زیادہ جنگلی جانور موجود ہیں، کیونکہ علاقے سے جنگل کچھ ہی دوری پر واقع ہے، مذکورہ علاقہ ٹاؤن ایریا کمیٹی سے وابستہ ہونے کے باوجود یہاں اسٹریٹ لائٹس بھی نصب نہیں کی گئی ہیں۔ جس کے نتیجے میں لوگ شام کے بعد گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ جاتے ہیں۔ حالانکہ مقامی لوگوں نے کئی بار میونسپل کمیٹی کو اس حوالے سے آگاہ کیا تھا کہ یہاں صبح و شام علاقے کے لوگ خوف ہراس محسوس کرتے ہیں، تاہم میونسپل کمیٹی کے افسران نے علاقے کے لوگوں کو نظر انداز کیا۔
حالیہ برفباری کے نتیجے میں جنگلی جانور غذا کی تلاش میں یا تو اپنے چھوٹے جانوروں پر حملہ کرکے اپنی بھوک مٹا رہے ہیں، یا پھر بستیوں کا رُخ کرکے مویشیوں کو اپنا نوالہ بنا رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اُن کے علاقے میں آج تک کئی لوگ جنگلی جانوروں کی زد میں آکر جان سے ہاتھ دو بیٹھے ہیں۔ چونکہ جنگلی جانور انسانو‌ں پر بھی حملہ کر دیتے ہیں۔ مذکورہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے بچے جنگلی جانوروں کی وجہ سے ٹیوشن جانے سے بھی گریز کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Fear of Monkeys in Kupwara Rises: بندروں کے خوف سے مقامی لوگ پریشان

ای ٹی وی بھارت نے جب محکمہ وائلد لائف کے دفتر کا رخ کیا، تو وہاں پر موجود واہلڈ لائف وارڈن جنوبی کشمیر رﺅف احمد زرگر نے کیمرہ کے سامنے آنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فطری عمل ہے، بھوک اور پیاس مٹانے کے لیے ہر مخلوق اپنا ہاتھ پاﺅں مارتا ہے۔


انہوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ شام کے بعد اپنے گھروں سے اکیلے نکلنے سے گریز کریں اور کسی مجبوری کے سبب اگر گھروں سے نکلنا پڑے تو تین چار افراد کے ساتھ جائیں اور ساتھ میں روشنی کے لیے کوئی چیز ضرور رکھیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.