جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب بجبہاڑہ میں قائم کھرم پاناڑ Khirram Pannad نامی علاقہ کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں راشن حاصل کرنے کےلئے تین کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ علاقہ کی کثیر آبادی مزدور طبقہ سے وابستہ ہے، جنہیں راشن کی واگزاری کے لئے کئی روز تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے پسماندہ علاقے کے لوگ دن بھر کی مزدوری سے بھی محروم ہو جاتے ہیں۔
پاناڑ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں کئی دہائیوں سے راشن سے محروم رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب بھی یہ راشن حاصل کرتے ہیں تو انہیں راشن کی بوریاں اپنے کندھوں پر اٹھا کر تین کلومیٹر کی مسافت کو طے کرنا پڑتا ہے۔ پہاڑی راستہ ہونے کی وجہ سے انہیں عبور و مرور میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ برفباری کے ایام میں پھسلن کی وجہ سے انہیں راشن حاصل کرنے کے لئے کئی بار چوٹیں بھی لگتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب علاقہ کے لئے راشن کی گاڑی گھاٹ پر آتی ہے تو انہیں بالکل کوئی علمیت نہیں ہوتی، جب تک لوگ راشن گھاٹ پر پنہچ جاتے ہیں تب تک گھاٹ سے راشن ختم ہوجاتا ہے۔ جس کے بعد انہیں یا تو باہر سے مہنگے داموں پر راشن خریدنا پڑتا ہے، یا لوگوں کو اگلے ماہ کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں نے اگرچہ کئی بار انتظامیہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی اس مشکل کا ازالہ کرے، لیکن تاحال انتظامیہ نے ان کے اس دیرینہ مطالبے کو سن کر انسنا کر دیا۔
اس ضمن میں جب ای ٹی وی بھارت نے فون پر محکمہ امور صارفین کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ولی محمد ایتو سے بات کرنی چاہی تو مذکورہ آفیسر نے فون اٹھانے کی ضحمت گوارہ نہیں کی۔
اس ضمن میں مقامی لوگوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے میں ذاتی مداخلت کر کے لوگوں کی مشکلات کو دور کرنے میں تحصیل انتظامیہ سے ہدایت جاری کریں تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔