پہلگام: ڈاکٹر سوبھدرا جلالی جنوبی ضلع اننت ناگ کے سیاحتی مقام پہلگام میں کمیونٹی اُپتھالمولجی آف انڈیا بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کرنے آئی تھیں، جہاں ملک کے کئی حصوں کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا کے معروف امراض چشم موجود تھے۔ ڈاکٹر سوبھدرا جلالی اپنے قدیم روایتی فیرن میں ملبوس تھیں، جو وہاں خاص توجہ کا مرکز بن گئیں۔ ان کے روایتی پہناوے سے شرکاء اتنے متاثر ہوئے کہ متعدد افراد نے ان کے ساتھ سیلفی فوٹو بھی لی۔ Interview With Dr Subhadra Jalali
ڈاکٹر سوبھدرا جلالی کول ایک کشمیری پنڈت خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، ان کی پیدائش سنہ 1962 میں سرینگر میں ہوئی، انہوں نے ابتدائی تعلیم جموں میڈیکل کالج حاصل کی ہے، اس کے بعد سرینگر میڈیکل کالج، پی جی آئی چندی گڑھ میں اپنی خدمات انجام دی ۔ تاہم کشمیر میں مسلح شورش کے بعد انہوں نے سنہ 1991 میں نقل مکانی کی اور وہ ریاست تلنگانہ کے حیدر آباد میں مقیم ہو گئیں۔ جہاں وہ آج دنیا کے مشہور ترین امراض چشم کے ہسپتال ، ایل بی پرساد انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران ڈاکٹر سوبھدرا جلالی نے کہا کہ ان کے لیے یہ فیرن ایک خاص معنی رکھتا ہے، اس روایتی فیرن سے نہ صرف ان کی یادیں جڑی ہوئی ہیں بلکہ یہ ان کے تہذیب و ثقافت کی عکاسی کرتا ہے ۔ ڈاکٹر جلالی نے کہا کہ وہ خاص دنوں کے موقع پر یہ روایتی فیرن پہنتی ہیں ،انہوں نے اعزازی تقریب کے دوران امریکہ،گوا،آگرہ و دیگر جگہوں پر یہ فیرن پہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف اپنے کلچر کو فروغ ملتا ہے بلکہ ان لوگوں کے لیے ایک پیغام جاتا ہے جو اپنے کلچر اور تہذیب کو بھول جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیرن کے کئی جدید اور الگ الگ ڈیزائنز متعارف