جموں و کشمیر کے جنوبی ضلع شوپیان میں سکیورٹ فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان تصادم Clash Between Security Forces and Militants میں لشکر طیبہ کے دو عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق فوج کی 44 راشٹریہ رائفلز سی آر پی ایف کی 14 بٹالین اور جموں و کشمیر پولیس نے ضلع ہیڈ کوارٹر Jammu and Kashmir Police District Headquarters شوپیان سے محض ایک کلو میٹر کی دوری پر واقع چوگام علاقے کو جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب محاصرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کیا۔
تلاشی کرنے کی غرض سے جب سکیورٹی فورسز الطاف گوہر لون کے ایک منزلہ مکان کی جانب بڑھے تب وہاں موجود عسکریت پسندوں نے فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد تصادم شروع ہوا۔
اس دوران سکیورٹی فورسز نے عسکریت پسندوں کو خود سُپردگی کے لیے بھی کہا لیکن عسکریت پسندوں نے انکار کر دیا۔
صبح سویرے تک جاری رہنے والے اس انکاؤنٹر میں دو عسکریت پسند جن کی شناخت سجاد احمد چک (براری پورہ شوپیان) اور باسط نظیر (اچھن پلوامہ) کے طور پر ہوئی ہے جبکہ انکاؤنٹر کے دوارن ایک رہائشی مکان اور ایک گئو خانہ راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا۔
دوسری جانب قصبہ شوپیان میں عسکریت پسندوں کی ہلاکت کے خلاف ہڑتال رہی جبکہ پولیس و فورسز کی جانب سے ضلع شوپیان میں انکاؤنٹر شروع ہوتے ہی موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کردی گئی ہیں۔
دونوں عسکریت پسندوں سے دو اے کے 47 رائفلز اور دیگر قابل اعتراض چیزیں برآمد ہوئی ہیں۔