نئی دہلی: مارکیٹ ریگولیٹر سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج بورڈ آف انڈیا (سیبی )نے سہارا گروپ کی دو کمپنیوں سے 62،602.90 کروڑ روپے ادا کرنے کی ہدایت کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
سیبی نے کہا ہے کہ اگر یہ کمپنیاں عدالت کے پہلے احکامات کے مطابق یہ رقم ادا کرنے میں ناکام رہتی ہیں تو سہارا گروپ کے سربراہ سبرت رائے کو حراست میں لیا جانا چاہیے۔
سیبی نے کہا ہے کہ سبرت رائے اور اس کی دو کمپنیاں۔ سہارا انڈیا ریئل اسٹیٹ کارپوریشن لمیٹڈ اور سہارا ہاؤسنگ انویسٹمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ نے سرمایہ کاروں سے جمع کی گئی ساری رقم کو سود کے ساتھ جمع کرانے سے متعلق عدالت کے مختلف احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں'۔
سیبی نے کہا ہے کہ سبرت رائے اور ان کی کمپنیوں کو متعدد بار ریلیف دینے کے باوجود انہوں نے عدالت کے احکامات کی نفی کی ہے اور ان کی تعمیل میں ناکام رہے ہیں۔
عدالت میں زیر التواء کیس میں مداخلت کے لیے 18 نومبر کو دائر درخواست میں سیبی نے کہا ہے کہ "سبرت رائے طویل عرصے سے نرمی کے باوجود اس عدالت کے احکامات پر عمل نہیں کررہے ہیں'۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے ذریعہ 6 مئی 2016 کے اس حکم کے تحت، جسے وقتا فوقتا توسیع کی گئی، سبرت رائے حراست سے رہائی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں لیکن عدالت کے احکامات پر عمل نہیں کر رہے ہیں اور ان کی دینداری روز بروز بڑھتی جارہی ہے'۔
سیبی نے عدالت سے درخواست کیا ہے رواں برس 30 ستمبر تک صورتحال کے مطابق ادائیگی 62602.90 کروڑ روپے سیبی سہارا ریفنڈکھاتے میں فوراً جمع کرانے کا حکم دیا جائے۔'
سیبی نے کہا ہے کہ ایسا کرنے میں ناکام ہونے پر سبرت رائے کو 15 جون 2015 کے عدالت عظمی کے فیصلے کے مطابق حراست میں لیا جائے۔
عدالت عظمی نے 31 اگست 2012 کو سہارا گروپ کی دونوں کمپنیوں کو سرمایہ کاروں سے لیا ہوا رقم 15 فیصد سود کے ساتھ واپس کرنے کے لیے یہ مذکورہ رقم کو سیبی کے پاس جمع کرنے کے بارے میں ہدایت دی تھی'۔