سرکاری اخراجات، برآمدات اور صنعتوں کی سرمایہ کاری کی بنیاد پر رواں مالی برس میں اقتصادی ترقی کی شرح 9.7 فیصد رہنے کا اندازہ ہے۔
رواں مالی برس کی پہلی سہ ماہی اپریل تا جون میں جی ڈی پی کی شرح نمو 20.1 فیصد کی شرح سے بڑھنے کے بعد تجزیہ کار یہ تخمینہ لگا رہے ہیں کہ رواں مالی برس ملک شرح نمو 9.7 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ سرکاری بینک آف بڑودہ نے اپنی معاشی تحقیقی رپورٹ میں یہ تخمینہ لگاتے ہوئے کہاکہ سرکاری اخراجات، برآمدات اور صنعتی سرمایہ کاری کی بنیاد پر اس مالی برس میں شرح نمو 9.7 فیصد رہ سکتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زراعت کے شعبے کورونا سے زیادہ متاثر نہیں ہوا ہے اور اس شعبے کی پیداوار اس سے پہلے کی سطح پر پہنچ رہی ہے۔ تاہم اس نے کہا ہے کہ مانسون کے معمول سے کم رہنے کی وجہ سے اس پر اثر پڑ سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مینوفیکچرنگ اور تعمیراتی شعبوں کی کارکردگی مثبت رہنے کی توقع ہے۔ اس کے ساتھ برآمدات میں بھی اضافہ ہو سکتا ہے اور سرکاری اخراجات میں اضافہ تو ہوگا ہی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ ویکسینیشن میں تیزی، سرکاری ٹیکس وصولی، برآمدات اورمنتخب شعبوں میں نجی سرمایہ کاری میں اضافہ ترقی کو رفتاردینے میں کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔
- مزید پڑھیں: پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی GDP کی شرح 20 فیصد
- جولائی میں بنیادی صنعتوں کی پیداوار میں 9.4 فیصد اضافہ
- گھریلو ایل پی جی سلینڈر کی قیمت میں 25 روپے کا اضافہ
واضح رہے کہ رواں مالی برس کی پہلی سہ ماہی میں مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 20.1 فیصد کی شرح سے بڑھی ہے جبکہ پچھلے مالی برس اسی دوران یہ منفی 24.4 فیصد رہی تھی۔
یو این آئی