ہم سب کی زندگی میں بجٹ کی اہمیت اس لیے بھی خاص ہے کیوں کہ اس کا براہ راست تعلق ہماری آمدنی، خرچ، ملک کی معیشت، روزگار کے نئے مواقع سمیت متعدد امور سے ہے۔ حکومتیں ہر برس بجٹ پیش کر کے اپنے ترقیاتی پروگرام کا عہد کرتی ہیں۔ یعنی سب کچھ بجٹ پر ہی منحصر ہے۔
تو آخر یہ لفظ 'بجٹ' کہاں سے آیا اور اس کی تاریخ کیا ہے؟ لفظ بجٹ کا اصل ماخذ فرینچ لفظ 'بئگٹ'سے ہے، جس کے معنی چمڑے کے بیگ کے ہیں۔
- مزید پڑھیں: اقتصادی سروے: مالی سال 2021 کیلئے شرح نمو منفی 7.7 رہنے کی پیش گوئی
- جی ڈی پی 22 ۔ 2021 میں پانچ فیصد سے آگے نہیں بڑھے گی: کانگریس
سنہ 1860 میں برطانوی شاہی حکومت کے وزیر مالیات ولیم ایوارٹ گلیڈ سٹون حکومتی اخراجات سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کے لیے اپنے ساتھ ایک لال بیگ لے کر آئے تھے۔ اسی بیگ کو پہلی بار لال بیک یا پھر بجٹ باکس کا نام دیا گیا۔
حقیت میں اس سوٹ کیس میں مالی امور سے متعلق دستاویزات تھے لیکن اس کی ابتدا یہیں سے ہوتی ہے۔
روایتی طورپر بھارت میں بھی سنہ 2019 کے عام بجٹ سے قبل تک وزیر خزانہ پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرنے کے لیے اپنے ہاتھ میں ایک سوٹ کیس لیکر حاضر ہواکرتے تھے۔ تاریخی اعتبار سے سب سے پہلا بجٹ برطانوی وزیر خزانہ جیمزولسن نے پیش کیا تھا۔ یہ پہلا بجٹ شام کے پانچ بجے پیش کیا گیا تھا۔
بھارت کا پہلا بجٹ
بھارت میں سب سے پہلا بجٹ لیاقت علی خان نے پیش کیا تھا جو آزادی سے قبل ایک عبوری بجٹ تھا، اس کی مدت 9 اکتوبر 1946 سے 14 اگست 1947 تک تھی۔
بھارت کی آزادی کے بعد پہلا عبوری بجٹ آر کے شنموکھم چیٹی کی طرف سے 26 نومبر 1947 میں پیش کیا گیا۔
دلچسب بات ہے کے دستور ہند میں لفظ بجٹ کا استعمال نہیں ہے، اس کی جگہ بھارتی آئین میں دفعہ 112 کے تحت 'اینول فائنانشیئل اسٹیٹمینٹ' یعنی سالانہ مالی اخراجات کا لفظ ہے۔
در اصل بجٹ مستقبل کے اندازے کو کہتے ہیں، ایسا نہیں کہ ایک بار بجٹ پیش ہونے کے بعد اس میں بدلاؤ نہیں ہوتا، وقت پر نظر ثانی کرنی پڑتی ہے، بجٹ تیار کرنے سے قبل وزرات خزانہ تمام وزارت سے رپورٹ طلب کرتی ہے اور اس رپورٹ پر غور خوض کے بعد متعلقہ وزارت کے لیے فنڈ مختص کرتی ہے۔
بجٹ کی قسمیں :
نمبر (1) بیلنس بجٹ
نمبر (1) سرپلس بجٹ
نمبر (2) خسارے کا بجٹ
بیلنس بجت کا مطلب ہے کہ حکومت ایسا بجت پیش کرتی ہے جس میں آمدنی و خرچ برابر ہو۔
سرپلس بجت کا مطلب ہے کہ حکومت ایسا بجت پیش کرتی ہے جس میں آمدنی زیادہ ہوتی ہے اور اخراجات کم ہوتے ہیں۔
خسارے کا بجٹ یا مالی خسارہ وہ ہے کہ حکومت اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے قرض لے، یعنی آمدنی سے زیادہ خرچ کو خسارہ بجٹ کہا جاتا ہے۔