ETV Bharat / business

پانچ آٹو موبائل کمپنیوں کے بند ہونے سے 64 ہزار نوکریاں گئیں

author img

By

Published : Sep 23, 2021, 8:50 PM IST

فیڈریشن آف آٹوموبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن نے کہاکہ پانچ برس میں پانچ آٹو موبائل کمپنیوں کے بند ہونے سے 64 ہزار نوکریاں گئیں۔

Auto companies exiting India cost 64,000 jobs in 5 years: FADA
پانچ آٹو موبائل کمپنیوں کے بند ہونے سے 64 ہزار نوکریاں گئیں

ملک میں آٹو موبائل ڈیلروں کی اعلی تنظیم فیڈریشن آف آٹوموبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن (ایف اے ڈی اے) نے آج کہا کہ سنہ 2017 سے لیکر 2021 کے دوران اب تک فورڈ سمیت پانچ بڑی آٹو موبائل کمپنیوں کے بھارت میں مینوفیکچرنگ بند کرنے کے فیصلے سے نہ صرف 64 ہزار نوکریاں گئیں بلکہ 464 ڈیلروں کے 2485 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری بھی متاثر ہوئی ہے۔

فاڈا نے اس کے تعلق سے آج بھاری صنعتوں کے وزیر مہندر ناتھ پانڈے کو ایک خط تحریر کیا جس میں اس نے کہا کہ سنہ 2017 میں جنرل موٹرس کے بھارتی بازار سے باہر ہونے سے 15 ہزار نوکریاں متاثر ہوئی تھیں۔ اس سے 142 ڈیلروں کے ذریعہ کی گئی 65 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری پر بھی اثر پڑا تھا۔ اس نے کہا کہ کسی طرح سے 2018 میں مان ٹریکس کے بند ہونے سے 4500 نوکریاں گئی تھیں اور 38 ڈیلروں کے 200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری پر برا اثر پڑا تھا۔

تنظیم نے کہا کہ سنہ 2019 میں یو ایم لوہیا نے بھارتی بازار چھوڑا جس کی وجہ سے 2500 افراد کی ملازمتیں چلی گئیں۔ مہنگی موٹرسائیکل بنانے والی کمپنی ہرلے ڈیویسن کے سنہ 2020 میں بھارتی چھوڑنے سے دو ہزار نوکریاں گئیں۔ اور اب فورڈ نے بھارتی مارکیٹ کے لیے مینوفیکچرنگ بند کر دی ہے جس سے 40 ہزار نوکریاں جارہی ہیں۔ اس سے 170 ڈیلروں کی 2 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے بارے میں بھی خدشات پیدا ہوگئے کیونکہ فورڈ ڈیلروں پر نان ڈس کلوزر معاہدہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ فاڈا نے مرکزی وزیر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں فوری مداخلت کریں۔

یو این آئی

ملک میں آٹو موبائل ڈیلروں کی اعلی تنظیم فیڈریشن آف آٹوموبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن (ایف اے ڈی اے) نے آج کہا کہ سنہ 2017 سے لیکر 2021 کے دوران اب تک فورڈ سمیت پانچ بڑی آٹو موبائل کمپنیوں کے بھارت میں مینوفیکچرنگ بند کرنے کے فیصلے سے نہ صرف 64 ہزار نوکریاں گئیں بلکہ 464 ڈیلروں کے 2485 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری بھی متاثر ہوئی ہے۔

فاڈا نے اس کے تعلق سے آج بھاری صنعتوں کے وزیر مہندر ناتھ پانڈے کو ایک خط تحریر کیا جس میں اس نے کہا کہ سنہ 2017 میں جنرل موٹرس کے بھارتی بازار سے باہر ہونے سے 15 ہزار نوکریاں متاثر ہوئی تھیں۔ اس سے 142 ڈیلروں کے ذریعہ کی گئی 65 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری پر بھی اثر پڑا تھا۔ اس نے کہا کہ کسی طرح سے 2018 میں مان ٹریکس کے بند ہونے سے 4500 نوکریاں گئی تھیں اور 38 ڈیلروں کے 200 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری پر برا اثر پڑا تھا۔

تنظیم نے کہا کہ سنہ 2019 میں یو ایم لوہیا نے بھارتی بازار چھوڑا جس کی وجہ سے 2500 افراد کی ملازمتیں چلی گئیں۔ مہنگی موٹرسائیکل بنانے والی کمپنی ہرلے ڈیویسن کے سنہ 2020 میں بھارتی چھوڑنے سے دو ہزار نوکریاں گئیں۔ اور اب فورڈ نے بھارتی مارکیٹ کے لیے مینوفیکچرنگ بند کر دی ہے جس سے 40 ہزار نوکریاں جارہی ہیں۔ اس سے 170 ڈیلروں کی 2 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے بارے میں بھی خدشات پیدا ہوگئے کیونکہ فورڈ ڈیلروں پر نان ڈس کلوزر معاہدہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ فاڈا نے مرکزی وزیر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں فوری مداخلت کریں۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.