ETV Bharat / bharat

Hijab Protest کیرالہ میں ایرانی مظاہرین کی حمایت میں احتجاج

ضلع کوزی کوڈ میں خواتین کی کثیر تعداد نے ایرانی مظاہرین کی حمایت میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے حجاب کو نذرآتش کیا اور ایران میں حجاب مخالف تحریک کے ساتھ یکجہتی کا پیغام دیا۔ Protest Against Hijab In Kerala

کیرالہ میں ایرانی مظاہرین کی حمایت میں احتجاج
کیرالہ میں ایرانی مظاہرین کی حمایت میں احتجاج
author img

By

Published : Nov 7, 2022, 3:21 PM IST

ترواننت پور: ایران میں حجاب کو لازمی قرار دینے کے حوالے سے حکومت کے خلاف کئی دنوں سے مظاہرے جاری ہیں۔ حجاب کے خلاف شروع ہونے والے اس احتجاج کا اثر اب بھارتی ریاست کیرالہ میں بھی دیکھنے کو ملا ہے۔ کیرالہ کے کوزی کوڈ میں 6 نومبر بروز اتوار کو خواتین نے حجاب جلا کر احتجاج کیا گیا۔ اس دوران لوگوں نے ایران میں حجاب مخالف تحریک کے ساتھ یکجہتی کا پیغام دیا۔ مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ Women Protest Against Hijab In Kerala

کیرالہ میں ایرانی مظاہرین کی حمایت میں احتجاج
کیرالہ میں ایرانی مظاہرین کی حمایت میں احتجاج

مزید پڑھیں:۔ Iran Protests مہسا امینی کی موت کے بعد حکومت مخالف مظاہروں پر ایرانی حکام کا کریک ڈاؤن تیز

واضح رہے کہ کرد نژاد 22 سالہ مہسا امینی 16 ستمبر کو اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ تہران جارہی تھی، لیکن اسی دوران خواتین کے اسلامی لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں ایران کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے تین دن بعد انتقال کر گئیں۔ اس کے بعد ملک بھر میں حجاب مخالف مظاہرے شروع ہوگئے۔ انسانی حقوق کے گروپ نے دعوی کیا کہ احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک 244 مظاہرین کی ہلاکت ہو چکی ہے جبکہ 12 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ یہ دعوی ایک انسانی حقوق گروپ سے متعلق ایک نئی سائٹ اور خبر رساں ادارے HRANA نے دی ہے۔

ترواننت پور: ایران میں حجاب کو لازمی قرار دینے کے حوالے سے حکومت کے خلاف کئی دنوں سے مظاہرے جاری ہیں۔ حجاب کے خلاف شروع ہونے والے اس احتجاج کا اثر اب بھارتی ریاست کیرالہ میں بھی دیکھنے کو ملا ہے۔ کیرالہ کے کوزی کوڈ میں 6 نومبر بروز اتوار کو خواتین نے حجاب جلا کر احتجاج کیا گیا۔ اس دوران لوگوں نے ایران میں حجاب مخالف تحریک کے ساتھ یکجہتی کا پیغام دیا۔ مظاہرے میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ Women Protest Against Hijab In Kerala

کیرالہ میں ایرانی مظاہرین کی حمایت میں احتجاج
کیرالہ میں ایرانی مظاہرین کی حمایت میں احتجاج

مزید پڑھیں:۔ Iran Protests مہسا امینی کی موت کے بعد حکومت مخالف مظاہروں پر ایرانی حکام کا کریک ڈاؤن تیز

واضح رہے کہ کرد نژاد 22 سالہ مہسا امینی 16 ستمبر کو اپنے چھوٹے بھائی کے ساتھ تہران جارہی تھی، لیکن اسی دوران خواتین کے اسلامی لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں ایران کی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے تین دن بعد انتقال کر گئیں۔ اس کے بعد ملک بھر میں حجاب مخالف مظاہرے شروع ہوگئے۔ انسانی حقوق کے گروپ نے دعوی کیا کہ احتجاجی مظاہروں کے دوران اب تک 244 مظاہرین کی ہلاکت ہو چکی ہے جبکہ 12 ہزار سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ یہ دعوی ایک انسانی حقوق گروپ سے متعلق ایک نئی سائٹ اور خبر رساں ادارے HRANA نے دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.