نئی دہلی: مرکزی حکومت نے 'ایک ملک ایک پالیسی' کے تحت پورے ملک میں اعضاء کے عطیہ اور پیوند کاری کی پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی شرط کو ختم کر دیا ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے جمعرات کو یہاں کہا کہ مرکزی حکومت نے ڈومیسائل-اصل رہائشی سرٹیفکیٹ کی لازمیت کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تمام ریاستوں کو اس کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ اب ضرورت مند شخص ملک کی کسی بھی ریاست میں جا کر اعضاء کے حصول کے لیے رجسٹریشن کروا سکے گا اور ٹرانسپلانٹ بھی کروا سکے گا۔
اس سے قبل ریاستوں کی آرگن ایلوکیشن پالیسی کے تحت ضرورت مند شخص کو عضو جمع کرنے کے لیے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہوتی تھی اور وہ صرف اپنی ریاست میں اعضاء جمع کرنے کے لیے اندراج کر سکتا تھا۔ مرکزی حکومت نے اعضاء کے عطیہ کے لیے عمر کی حد کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ زندگی کے حق کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ اب کسی بھی عمر کا فرد اعضاء کے حصول کے لیے خود کو رجسٹر کروا سکتا ہے۔ موجودہ رہنما خطوط کے مطابق 65 سال سے زیادہ عمر کے افراد کو اعضاء لینے پر پابندی تھی۔
مرکزی حکومت نے رجسٹریشن فیس کو بھی ختم کر دیا ہے۔ کچھ ریاستیں رجسٹریشن کے دوران فیس وصول کرتی تھیں۔ کچھ ریاستیں رجسٹریشن کے دوران اعضاء کی ضرورت والے شخص سے 10,000 روپے تک کی فیس وصول کرتی تھیں۔ وزارت نے کہا ہے کہ اعضاء کے عطیہ کے حوالے سے ملک بھر میں یکساں پالیسی بنائی جائے گی اور اس کی آگاہی کے لیے تمام عمر کے بچوں کے لیے اسکول کے نصاب میں ایک سبق تیار کیا گیا ہے، جو بچوں کو پڑھایا جائے گا۔
یو این آئی