بہار اسمبلی میں اپوزیشن رہنماء تیجسوی یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت کے اہم منصوبہ "ہر گھر نل جل" میں بی جے پی قانون ساز اسمبلی کے رہنماء و نائب وزیر اعلیٰ تار کشور پرساد کے کنبہ کو غیر قانونی کمیٹی کے نام پر ٹھیکہ دے کر نتیش کمار نے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کی ہے، نتیش کمار کو اخلاقی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ میں نے 28 فروری کو ہی نتیش کمار کو ایک خط ارسال کرکے اس بات کی جانکاری دی تھی کہ نائب وزیر اعلیٰ تارکیشور پرساد کی بہو اور سالے کی غیر قانونی کمیٹی کو اس منصوبے کے تحت ٹھیکہ دے کر بدعنوانی کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:۔ نتیش کے سب سے زیادہ مدت تک سی ایم رہنے کے بعد بہار کس مقام پر: تیجسوی
تیجسوی یادو نے کہا کہ اس معاملے کو سب سے پہلے اگست 2020 کو کٹیہار کے ہی لوگوں نے اٹھایا تھا، جو نائب وزیر اعلیٰ کا آبائی وطن ہے۔ اس کے بعد میری شکایت کے باوجود اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ریاستی حکومت میں افسران اور رہنماء کے ذریعہ اس سے قبل بھی کئی بدعنوانی ہوئی ہے، جس پر حکومت نے خاموشی اختیار کی۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ نتیش کمار میں کوئی اخلاقیات باقی نہیں رہا، وہ اپنی کرسی بچانے کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ تیجسوی یادو نے سوالیہ لہجے میں پوچھا کہ اخلاقیات کی دہائی دینے والے وزیر اعلیٰ آخر بڑے معاملے پر خاموش کیوں ہیں؟ اتنا بڑا گھوٹالہ ہو گیا اور وزیر اعلیٰ میڈیا سے بچتے پھر رہے ہیں۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ اس منصوبہ کے لئے ٹھیکہ کا الاٹ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ محکمہ کرتا ہے اور محکمہ ایسی کمیٹی کو ٹھیکہ دیتا ہے جسے تجربہ ہو جبکہ محکمہ نے نائب وزیر اعلیٰ کی بہو کی کمیٹی کو اس منصوبہ کے تحت ٹھیکہ الاٹ کیا ہے جسے اس کام کا کوئی تجربہ نہیں ہے جبکہ نائب وزیر اعلیٰ کی بہو اور سالے بھی اس بات کو قبول کر چکے ہیں کہ ان کی جو کمیٹی ہے اسے کام کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔ اب اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت پیسوں کا بندر بانٹ کر رہی ہے۔