ایودھیا: اترپردیش کے ایودھیا میں فساد بھڑکانے اور ماحول خراب کرنے کی ایک بڑی سازش رچی گئی تھی جس کا پردہ فاش ہو گیا۔ یہاں کچھ شرپسند عناصر نے جالی دار ٹوپیاں پہن کر مذہبی مقامات پر قابل اعتراض پمفلٹ اور گوشت کے ٹکڑے پھینکے۔ اب ان کا پردہ فاش ہو گیا ہے اور پولیس نے سات ملزمین کو گرفتار کر لیا۔ یہ سازش رچنے والا ملزم ہسٹری شیٹر ہے جس پر پہلے ہی چار مقدمات درج ہیں۔ Attempt to Provoke Riots in Ayodhya
تفتیش کے بعد پولیس نے 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے، جب کہ 4 دیگر کی تلاش جاری ہے۔ پولیس نے اس سے قبل دو ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے دیگر ملزمین کی شناخت بتائی۔ ان تمام کا تعلق 'ہندو یودھا سنگٹھن' سے بتایا گیا ہے۔
ایودھیا رینج کے آئی جی کے پی سنگھ اور ایس ایس پی شیلیش پانڈے نے بتایا کہ تمام ملزمان کے خلاف گینگسٹر اور این ایس اے کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ واقعے میں 11 افراد ملوث تھے۔ ان میں سے سات افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ دیگر چار ملزمین تاحال فرار ہیں۔ ان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ان سب کو ٹریس کیا۔ Seven Arrested for Throwing Pork, Abusive Letters Into Ayodhya Mosques
ایودھیا کے ایس ایس پی شیلیش پانڈے نے بتایا کہ گرفتار ہونے والوں میں 'ہندو یودھا سنگٹھن' کے سربراہ مہیش مشرا، پرتیوش سریواستو، نتن کمار، دیپک کمار، برجیش پانڈے، شتروگھن پرجاپتی اور ومل پانڈے شامل ہیں۔